A version of the tradition narrated on the authority of Jabir (but through a different chain of transmitters) mentions the undesirability of coining to one's house like a night visitor, but does not contain the words:
   Doubting their fidelity or spying into their lapses.   
                    
                 
             
            
                
                    
                        وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، ح وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَا جَمِيعًا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَرَاهَةِ الطُّرُوقِ، وَلَمْ يَذْكُرْ: يَتَخَوَّنُهُمْ، أَوْ يَلْتَمِسُ عَثَرَاتِهِمْ
                    
                 
             
            
                
                    
                          ہمیں شعبہ نے محارب سے حدیث بیان کی ،  انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے ،  انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے  ( اچانک )  رات کو گھر آنے کی کراہت بیان کی اور یہ جملہ بیان نہیں کیا :  ان کو خائن سمجھے اور ان کی کمزوریاں تلاش کرے ۔