نشانِ حیدر کس چیز سے تیار کیا جاتا ہے؟ جانیں اہم معلومات

image

پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر ہے جو دشمن سے چھینے گئے اسلحہ کی دھات سے تیار کیا جاتا ہے، اس میں 88 فیصد کاپر، 10 فیصد سونا اور 2 فیصد زِنک کا استعمال کیا جاتا ہے۔

نشان حیدر شیر خدا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کے نام سے منسوب ہے جو وطنِ پاکستان کے دفاع میں جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والے فوجی جوانوں کو اعزاز کے طور پر پُروقار انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں ایسے بے مثال فوجی جوان گزرے جنہوں نے وطن کی خاطر اپنا سب کچھ لٹا دیا اور پاکستان کی عزت اور وقار کا دفاع کیا جس کے باعث انہیں بہترین اعزاز نشانِ حیدر کے تمغے سے نوازا گیا۔

اَب تک بری فوج کے حصے میں 9 اور پاک فضائیہ کے حصے میں ایک نشان حیدر آیا ہے، جبکہ آزاد کشمیر کے نائیک سیف علی جنجوعہ کو ہلال کشمیر عطا کیا گیا ہے۔

ملکی تاریخ کا پہلا نشان حیدر خطہ پوٹھوہار کے سپوت کیپٹن سرور شہید کوعطا کیا گیا، جنہوں نے 27 جولائی 1948 کو دشمن کے عزائم خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا تھا۔

سات اگست 1958 کومشرقی پاکستان میں دشمن کو ناکوں چنے چبوانے والے بہادر سپورت میجر طفیل دوسرے نشان حیدر کے حق دار قرار پائے، جبکہ 1965 کی پاک بھارت جنگ میں میجر راجہ عزیز بھٹی نے دشمن کے خلاف داد شجاعت دیتے ہوئے جام شہادت پائی جس کے اعتراف میں انہیں نشان حیدر عطا کیا گیا۔

دشمن کے عزائم کو ناکام کرنے اور خاک میں ملا کر اپنے وطن کی آن بان اور شان پر جانوں کا نذرانہ دینے والے پاک فضائیہ کے نوجوان پائلٹ آفیسر راشد منہاس کو بھی نشان حیدر سے نوازا گیا۔

بری فوج کے میجر شبیر شریف، میجر محمد اکرم شہید، سوار محمد حسین شہید اور لانس نائیک محمد محفوظ نے بہادری کی عظیم داستانیں رقم کیں اور نشان حیدر سے سرفراز ہوئے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US