پاکستان اِسلام کے نام پر آزاد ہوا تھا اور یہاں رہنے والے ہر فرد کو ہر طرح سے آزادی کے ساتھ رہنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن آج کل جن عورتوں، بچیوں کے ساتھ ناانصافی، بربریت، زیادتی، ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، یوں لگتا ہے کہ آج اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں۔
حوا کی بیٹی بنی میں آدم کو وجود میں لانے کے لئے
ہے بیتاب ہر شخص مجھ کو مٹانے کے لئے
جرم مرد کرتا ہے اور اس جرم کی سزا عورت بھگتی ہے۔ کمسن، نابالغ اور کنواری بہنیں اور بیٹیاں بھگتیں ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اِداروں سے بھی انصاف کی کوئی امید نہیں کہ جرم کرنے والوں کو منتقی اَنجام تک پہنچائیں۔ آخر کب تک یہ معصوم جانیں بھوکے بھڑیوں کا شکار بنتی رہیں گی۔
زینب قتل کے واقعے کے بعد ملک کے ہر کونے سے انصاف کی آوازیں بلند ہوئیں، ملک بھر میں عوامی غم و غصے کا اظہار کیا گیا، دباؤ ڈالا گیا اور پھر جا کر عدالتی کارروائی کے بعد ملزم عمران کو پھانسی پر لٹکایا۔
معصوم کلیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات تھمے تو نہیں بلکہ مزید اضافہ ہوتا چلا گیا۔
زینب واقعے کے زخم ابھی ٹھیک طرح بھرے بھی نہیں تھے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والی ننھی بچی مروہ بھی بدقسمتی سے زیادتی کا نشانہ بنی۔ سب امید کے خیر خواہ ہیں کہ جلد مروہ کے قاتل درندوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔ لیکن اب بھی یہ سوال اٹھتا ہے کہ آخر ایسے سانحات کب تک چلتے رہیں گے اور کب تک حوا کی بیٹی مدد مانگتی رہے گی۔
اس کے بعد بدھ کی رات کو لاہور موٹروے گجر پورہ کے علاقے کے قریب ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے تمام انسانیت کو شرمسار کردیا۔
خاتون دو بچوں کے ساتھ سوار گجرانوالہ سے لاہور جا رہی تھیں جب ان کی گاڑی میں پیٹرول ختم ہوا اور انہوں نے اپنی گاڑی سڑک کے کنارے کھڑی کی، اسی دوران 2 افراد آئے اور ان سے لوٹ مار کی، بعدازاں انہوں نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔
یقینا ایسے واقعات کے سن کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ ان معصوم بچیوں اور خواتین کا آکر کیا کثور جنہیں یہ وہشی درندے نشانہ بنا رہے ہیں۔
کئی کم عمر بچے بچیاں اپنے چچا، انکل، کزن یا کسی محلے دار کی مولیسٹیشن کا شکار ہوتے ہیں لیکن ڈر، خوف اور اپنی کم عمری کی وجہ سے ہمیں بتانے سے قاصر ہوتے ہیں۔
جس معاشرے میں رہتے ہیں وہ مسلم معاشرہ کہلاتا تو ہے مگر ہم لوگ عموماً زبانی کلامی مسلمان ہیں جس کی صاف وجہ اسلامی تعلیمات سے دوری ہے۔ آج بھی ہمارے معاشرے میں وہی ہندوانہ سوچ اور رسم و رواج جاری ہیں جن کے تحت لوگ آج بھی عورت کا عزت و احترام نہیں کرتے اور بھول جاتے ہیں کہ مذہب اسلام نے عورت کو انتہائی قابل احترام بنایا ہے۔