ذرا سی چینی کیا گرجائے ڈھیروں کی تعداد میں ایک کے پیچھے ایک کیٹ واک کرتی ہوئی چونٹیاں مزے سے پہنچ جاتی ہیں۔ فوری صاف نہ کرو تو تھوڑی ہی دیر میں بن بلائے مہمانوں کا ایک جمِ غفیل سا لگ جاتا ہے اور یوں معلوم ہونے لگتا ہے جیسے آپ نے ان کو دعوت پر بلا لیا ہو۔
مگر کیا کریں جناب چونٹیاں چلتی ہی صراطِ مستقیم میں ہیں اور اکیلی کہیں جانا پسند نہیں کرتی لہذا اپنے ساتھ اپنی سہلیوں کو بھی لے کر پہنچ جاتی ہیں۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ چونٹیاں یوں ایک ہی لکیر میں کیوں سفر کرتی ہیں آگے پیچھے ۔۔۔؟ جانیں چونٹیوں سے متعلق دلچسپ اور مزےدار حقائق جو جان کر آپ بھی ان کی ذہانت کو داد دیں گے۔۔۔۔
حقائق:
• چیونٹی دکھنے میں ہی چھوٹی ہوتی ہے مگر یہ اپنے نظم و ضبط میں سب سے زیادہ معقول ہوتی ہے۔
• یہ بے حد محنتی اور جفا کش ہوتی ہیں۔ چند ایک کام چور ہوتی ہیں مگر وہ زیادہ عرصہ زندہ نہیں رہ پاتی ہیں۔
• چیونٹیوں میں ایک ’’ملکہ چیونٹی ‘‘ ہوتی ہے جو زمین کے اندر ایک بڑابِل بنا کر اس میں سکون سے بیٹھتی ہے اور صرف انڈے دیتی ہے۔
• چیونٹیاں سردیوں اور برسات کے دنوں میں باہر نکلنا زیادہ پسند نہیں کرتی ہیں اس لئے کھانے پینے کی اشیا کا ذخیرہ پہلے سے ہی کرکے رکھتی ہیں۔
• چیونٹیاں اپنے وزن سے تین گنا زیادہ وزن اٹھا سکتی ہیں۔
• چونٹیوں کو ہلدی بھی بہت پسند ہوتی ہے چونکہ ان کے مسکن میں ہلدی محبت و رغبت پیدا کرتی ہے۔
• چونٹیاں صرف ایک ہی لائن میں کیوں سفر کرتی ہیں۔۔۔۔؟
یہ ایک لائن میں اس وجہ سے سفر کرتی ہیں کہ جب کوئی بھی ایک یا دو چونٹیاں کھانے کی غرض سے نکلتی ہیں اور ان کو خوراک نظر آنے لگے تو وہ اپنے جسم سے فیرومونز نامی مادے کا اخراج کرنے لگتی ہیں جو کہ ان کی دیگر سہلیوں کو کھانے کی طرف پہنچنے میں مدد دیتا ہے اور چونٹیاں اسی مادے کی خوشبو سونگھ کر کھانے کی طرف جاتی ہیں۔
• مچھر، مکھی یا کوئی کیڑا چونٹیوں کی طرف جاتا ہے تو یہ ان سے بھی لڑ کر دور کردیتی ہیں۔