زیادہ غصہ کرنا کون سی بڑی بیماری میں مبتلا کرسکتا ہے؟ احساسات ہمارے جسم کے کن اعضاء پر برا اثر ڈالتے ہیں؟

image

انسان کا دل، دماغ اور اس کی سوچ و فکر کا سب سے زیادہ اثر اس کی شخصیت اس کے مزاج اور اس کے کردار پر ہوتا ہے۔ ہم اچھا سوچیں گے تو بہتر کام کرسکیں گے، ہم برا سوچتے ہیں تو ہر وقت یہی خیالات ذہن میں آتے ہیں اور ہم ذہنی و قلبی سکون سے محروم ہو جاتے ہیں۔

لیکن ماہرین کہتے یں کہ: ???

'' ہماری سوچ، غم، فکر، غصے، سٹریس اور ڈر کا تعلق صرف شخصیت کا کردار سے نہیں ہے بلکہ اگر ہم سوچتے ہیں، کسی چیز سے ڈرتے ہیں، پریشانی میں مبتلا رہتے ہیں تو اس سے براہ راست ہمارے جسمانی اعضاء متاثر ہوتے ہیں جن کے بارے میں ہمیں علم بھی نہیں ہوتا۔ اس کی بنیای وجہ یہ ہے کہ ہمارا موٹر نیوران سسٹم دماغ سے جواب حاصل کرکے کام کرتا ہے اور یوں پورا جسم دماغ سے آنے والے جوابات کی مدد سے اپنے چھوٹے بڑے افعال کو سنبھالتا ہے۔ اسلیئے ہمارے ایک عمل کا ردِعمل دوسرے افعال پر بھی ہوتا ہے۔'' آپ بھی جانیں کہ آپ کی سوچ سے جسم کے کس حصے کو تکلیف پہنچتی ہے اور ڈر کس اہم اعضاء میں بے قاعدگیاں پیدا کرتا ہے۔

سوچ: ???

انسان کا اختیار اس کے ہاتھ پائوں اور دیگر افعال پ تو ضرور ہوتا ہے لیکن اپنی سوچ پر ہر گز نہیں ہوتا اور جب ہم ایک مرتبہ کسی بھی چیز سے متعلق گہری سوچ میں مبتلا ہوجائیں تو ہمیں ہر بات کا احساس زیادہ وہنے لگتا ہے اور ہر دوسری چیز کے بارے میں پہلے سے زیادہ سوچ رکھنے لگتے ہیں ۔ ماہرین کہتے ہیں کہ: زیادہ سوچنا آپ کے دماغ اور نیورون سسٹم کو متاثر کرسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں دماغ پورے جسم سے آنے والے سگنلز کو مکمل طور پر قبول نہیں کر پاتا ۔ جس سے ہمیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں شدید نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

غصہ: ???

غصہ بھی ایسی ہی ایک کیفیت ہے جو کسی ناخوش گوار بات یا واقعہ رونما ہونے کی صورت میں آتا ہے جس پر کچھ لوگ قابو جلد ہی پالیتے ہیں اور کچھ لوگوں کو دیر تک غصہ آتا رہتا ہے۔ غصہ کی وجہ سے جگر متاثر ہوتا ہےکیونکہ جگر خون بنانے میں مدد دیتا ہےا ور یوں صرف ایک غصہ کی وجہ سے آپ کا جگر اور نظامِ دوراںِ خون دونوں ہی متاثر ہوتے ہیں۔

غم: ???

چھوٹا بڑا غم تو ہر کسی کے ساتھ ہی ہے مگر اس کو زیادہ محسوس کرنا ہمارے پھیپھڑوں کو خراب کرنے کی ایک اہم وجہ بنتا ہے۔ ماہرینِ تنفس کے مطابق: غم ی شدت انسان کے پھیپھڑوں کو اس لیئے متاثر کرتی ہے جب وہ روتا ہے تو ہچکی بند جاتی ہے اور اس ہچکی کا سلسلہ وقتاً فوقتاً پھیپھڑوں اور سانس لینے میں مشکلات کا باعث بنتا ہے۔

پریشانی: ???

پریشانیاں اکثر روزمرہ زندگی میں ہر شخص اٹھاتا ہے لیکن ان پریشانیوں کو جب ہم خود پر حاوی کرلیتے ہیں تو یہ ہمارے معدے کی خرابی کی وجہ بنتی ہیں۔ اس سے متعلق آسٹریلوی ماہرین کہتے ہیں کہ: '' پریشانی سے معدہ پر اثر پڑتا ہے کیونکہ ہمیں اپنے کھانے پینے کی کوئی فکر نہیں ہوتی دل چاہتا ہے تو کھآتے ہیں ورنہ غذا پر زور نہیں دیتے اور جب کھاتے ہیں تو بے تکا کھاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم پریشانی کی وجہ سے معدے کی تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں۔''

ڈر: ???

ڈر ہمارے گردوں کو خراب کرنے کی وجہ بنتا ہے۔ گردے کا کام فاضل مواد کا اخراج اور خون کو صاف کرنا ہے اور ڈر کی وجہ سے ہمارا نہ تو خون صاف رہتا ہے اور نہ ہی جسم سے فاضل مواد کو متوازن مقدار میں خارج کرسکتے ہیں۔

سٹریس: ???

سٹریس ہمارے دل اور دماغ کی صحت کو تباہ کردیتا ہے اس لیئے کیونکہ مستقل سٹریس سے ہمارا دل خون کی سپلائی کرنے میں کمزور ہوجاتا ہے اور دماغ نیوران کے پیغام کے بدلے جواب دینے میں سست ہوجاتا ہے۔

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US