ہر دل کی خواہش مدینہ میں سجدہ گر ہوں۔۔۔۔ مسجد نبوی سے متعلق چند دلچسپ حقائق جو آپ نہیں جانتے

image

مسجد تمام مسلمانوں کے لئے ایک مقدس جگہ ہوتی ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں تمام مسلمان ایک ساتھ اکھٹے ہو کر عبادت کرتے ہیں۔ دنیا بھر کی مساجد اسلامی ثقافت کی نمائندگی اور احکامات کی پابندی کرتی ہیں۔

سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں واقع مسجد نبوی اِسلام کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے اور اِس مسجد کی خوبصورتی دیکھ کر اِنسان کی سانسیں تھم سی جاتی ہیں۔ مسجد نبوی ایک قدیم مسجد ہے جس کی اب تک متعدد بار توسیع اور تزئین و آرائش کی جاچکی ہے۔

ہم یہاں مسجد نبوی سے متعلق ایسے حیران کن حقائق بیان کریں گے جن سے آپ اب تک ناواقف تھے۔

بجلی کی سہولت سلطنتِ عثمانیہ نے جب عرب جزائر میں بجلی متعارف کروائی تو سب سے پہلے مسجد نبوی میں یہ سہولت فراہم کی گئی۔

بعض روایات کے مطابق اس سے چند سال قبل ہی سلطان کے استنبول میں واقع محل میں بجلی کی سہولت مہیا کی گئی تھی۔ موجودہ مسجد قدیم شہر سے بھی بڑی موجودہ مسجدِ نبوی کا رقبہ قدیم مسجدِ نبوی کے مقابلے میں 100 گنا بڑا ہے اور یہ مسلسل توسیع کا نتیجہ ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مسجد پورے قدیم شہر مدینہ پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس بات کا اندازہ ایسے بھی لگایا جاسکتا ہے مقبول ترین قبرستان جنت البقیع پہلے مدینہ شہر کے اطراف میں واقع تھا۔

مسجد الحرام کے بعد دنیا کی سب سے اہم ترین مسجد ”مسجد نبوی“ کی تعمیر کا آغاز 18 ربیع الاول سنہ 1ھ کو ہوا تھا۔

پہلی بار سنہ 1279ء میں مملوک سلطان نے یہاں گنبد تعمیر کروایا جو لکڑی سے تیار کردہ تھا۔ اب یہاں دو گنبد ہیں جن میں سے ایک اندر کی جانب ہے۔مختلف رنگ اس طویل عرصے کے دوران گنبد کو متعدد بار مختلف رنگوں سے آراستہ کیا گیا ہے۔ ایک بار اسے سفید رنگ میں بھی ڈھالا گیا جبکہ یہ گنبد طویل عرصے سے تک جامنی رنگ سے بھی آراستہ رہا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US