پردیس میں اپنے دیس کے کھانے کا ذائقہ ۔۔۔ پاکستانی نوجوان نے ٹیلی فون بوتھ کے اندر دنیا کا سب سے چھوٹا ہوٹل کھول لیا

image

لندن: ایک پاکستانی نوجوان کاروباری شخص نے لندن کے تین ٹیلی بوتھ میں مزیدار پاکستانی کھانوں کو فروخت کرنے کے لئے دنیا کا سب سے چھوٹا ہوٹل قائم کرلیا جس کی گونج لندن سمیت پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ نوجوان طیب شفیق نے ریڈ کیوسک کمپنی سے 3 ٹیلی فون بوتھ کرائے پر لئے جس کے بعد انہوں نے پاکستان کھانوں کو فروخت کرنے کا کاروبار شروع کیا۔ درحقیقت طیب شفیق چار سال قبل لاہور سے یونیورسٹی کالج آف لندن (یو سی ایل) میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے لندن آئے تھے۔ پیشے کے اعتبار سے وہ ایک قابل مکینیکل انجینئر ہیں۔

ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے طیب کا کہنا تھا "جب میں ایک منظم کاروباری نوجوان پاکستانی ہونے کی حیثیت سے برطانیہ میں اپنے کاروبار کا آغاز کر رہا تھا تب مجھے یہ دیکھ کر بہت رنج ہوا ہے کہ لوگ ہندوستانی کھانوں کے ساتھ دیسی کھانے کھاتے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ یہاں کے لوگ پاکستانی کھانوں کے منفرد ذائقوں سے بھی لطف اندوز ہوں، جیسا کہ وہ ہندوستانی کھانوں کو پسند کرتے ہیں۔ ہوٹل کا مالک ہونے کی حیثیت سے میں اپنی پاکستانی روایات کو فروغ دینا چاہتا ہوں۔

طیب شفیق نے بتایا کہ اُن کے سب سے چھوٹے ہوٹل میں چکن اور دمبے کے بریانی، دال چاول ، سموسے، مشروبات اور دیگر مختلف نمکین چیزیں موجود ہیں۔ وہ دن میں دو بار اپنے ٹیلی بوتھ ہوٹل پر آتے ہیں اور کھانوں کو گرم اور تازہ رکھنے کے لئے بجلی کے فوڈ وارمر کا استعمال کرتے ہیں۔ اُن کے فون بوتھ بجلی کی فراہمی کے ساتھ منسلک ہے۔

نوجوان نے بتایا کہ سیکیورٹی کے لئے ان کے تینوں فون بوتھ میں پنچنگ پیڈ نصب ہیں جو پاس ورڈ ڈال کر ہی کُھلتا ہے اور طیب شفیق نے سیکیورٹی کے الارم بھی نصب کئے ہوئے ہیں۔

طیب نے مزید بتایا کہ یہ دنیا کا پہلا ایسا ہوٹل ہے جہاں بیٹھنے کی جگہ موجود نہیں ہے صرف یہاں سے کھانا خریدیں اور کسی بھی جگہ جا کر لذیذ کھانوں کا مزہ لیں کیونکہ یہی اس ہوٹل کی خاصیت ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US