میرے پاس اتنے وسائل موجود نہیں تھے، مجبوراً قرضہ لیا۔۔۔۔ بے زُبان پرندوں کے کھانے کے لیے قرض لینے والے بوڑھے شخص کی داستان

image

ایک بزرگ چاچا جن کی پرندوں سے محبت اتنی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر پرندوں کے لئے پلازے کی چھت اور بالکنیوں میں باجرا اور پانی میں روٹیاں ملا کر اُن کی خوراک کا خاص انتظام کرتے ہیں۔

چوکیدار حکیم چاچا کا تعلق پشاور سے ہے جو صدر کے علاقے میں رہائش پزیر ہیں۔ حکیم چاچا اپنی گفتگو میں بات چیت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دنوں میں انسان اپنی اَشیائے ضروریات کو پورا نہیں کرپا رہے تھے تو ایسے میں ان بے آواز جاندار کے کھانے پینے کا خیال کون رکھتا۔

اسی مشکل صورتحال کے پیشِ نظر حکیم چاچا نے پرندوں کی خوراک کا بیڑا اپنے سر اٹھاتے ہوئے انہیں دانے پانی فراہم کرنے کا بندوبست کیا۔

حکیم چاچا شہزاد حنیف بتاتے ہیں کہ رہائشی پلازے کے سامنے درختوں میں صبح اور شام کے وقت پرندوں کا شور شدید ہوتا اور زمین پر کھانے کو کچھ نہ ملنے پر وہ آپس میں لڑتے جھگڑتے دکھائی دیتے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میرے پاس اتنے وسائل موجود نہیں تھے لیکن چڑیوں اور کوؤں کی آوازیں اتنی شدید ہوتی تھیں کہ میں نے مجبوراً قرضہ لے کر پرندوں کے کھانے کے لئے باجرے کی بوری خریدی۔

شہزاد حنیف کہتے ہیں کہ قدرتی آفات اور وبائی صورتحال میں پرندوں کے تحفظ کے لیے وہ اپنی مدد آپ کے تحت ایک منصوبے پر کام کررہے ہیں جس کے تحت پشاور میں ’برڈ ہاؤس‘ قائم کریں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US