بہو کبھی بیٹی نہیں بن سکتی اور نہ داماد کبھی بیٹا! زیادہ تر سسرال بدنام کیوں ہوتے ہیں؟
والدین اپنی اولاد سے بہت محبت کرتے ہیں اور یہ ایک فطری عمل ہے لیکن جب اولاد کی شادیاں ہو جاتی ہیں تو ان کے ہمسفر کے ساتھ عموماًوالدین کا رویہ قابلِ قبول نہیں ہوتا۔
جیسے بیٹے کی شادی کے بعد والدین بہو کو بیٹی کا درجہ نہیں دے پاتے اور بیٹی کی شادی کے بعد داماد کو اپنا بیٹا نہیں بنا پاتے۔
ہمارے معاشرے میں سب سے زیادہ گھروں کی تباہی و بربادی کی وجہ بھی سسرالیوں کے رویے ہوتے ہیں جو کہ شادی شدہ زندگیوں کو تباہ کرنے کی ایک اہم وجہ ہوتا ہے۔
اب بات اگر اس بارے میں کی جائے کہ سسرالی بدنام کیوں ہوتے ہیں؟
آپ کو اندازہ ہوگا کہ اس کی صرف یہی وجہ ہے کہ بچوں سے محبت اس قدر انتہا پر ہوجاتی ہے کہ اس کے برابر کسی اور کو برداشت نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے یہ مسائل آن کھڑے ہوتے ہیں۔
بیٹے کی ماں بہو کے آنے سے بیٹے کو بٹتوا ہوا دیکھتی ہے جس کی وجہ سے وہ احساسِ کمتری میں مبتلا ہونے لگتی ہے یوں بیٹا بھی تکلیف میں زندگی گزارتا ہے، اس کے والدین بھی اور بہو بھی۔
بیٹی کی شادی ہو تو داماد کو اس لیئے کم نظری سے دیکھا جارہا ہوتا ہے کہ ہائے ہائے۔۔میری بیٹی کا خیال نہیں رکھتا، اس کی ہر بات میں جی حضوری نہیں کرتا ۔
۔
جو کام بیٹے کریں وہ سب سے بہتر لیکن وہی کام اگر داماد کرے تو نہیں جی یہ داماد تو کچھ اچھا نہیں ہے۔
اپنی بیٹیاں مکمل آرام کریں لیکن بہوویں ایک منٹ بھی سکون میں نہ رہیں ۔ صرف یہ چھوٹی چھوٹی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے سسرال بدنام ہیں۔
کہیں بیٹیاں ماں باپ کے گھر جا کر سسرال کی ہر بات بتا کر انہیں بدنام کرنے کی وجہ بنتی ہیں،کہیں بہویں سسرال کی اچھائی لوگوں سے چھپا کر جھوٹ کا سہارا لیتی ہیں۔
کہیں بہویں دوسرے گھر جا کر سسرال والوں کو اپنا نہیں سمجھ پاتیں، انہیں اپنے والدین کی طرح عزت نہیں دیتی ، یہ تمام ایسی باتیں ہیں جو کہ گھروں کو خراب کرنے میں بہت بڑا منفی کردار ادا کر رہی ہیں۔