بیت اللہ شریف اور اس کے اطراف میں موجود تمام چیزیں ہمارے لئے بہت مقدس ترین ہیں۔ جب عمرہ زائرین حرمین شریفین میں داخل ہوتے ہیں تو خانہ کعبہ کے سامنے موجود مقام ابراہیم بھی ہے جس کی زیارت کرکے لوگ اپنے ایمان کو تازہ کرتے ہیں۔
مقام ابراہیم وہ مقدس پتھر ہے جس پر کھڑے ہو کر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خانہ کعبہ کی دیواریں اٹھائی تھیں، اس پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے نشانات موجود ہیں اور یہ پتھر اب تک موجود ہے ، آپؑ کے قدموں کے نشانات پر پیتل کا خول چڑھایا گیا ہے۔
مقام ابراہیم والا پتھر حرم شریف میں ایک شیشے کے کیس میں رکھا ہوا ہے۔ قدموں کے نشانوں کی اصل ہیئت بدل گئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پتھر کھلا ہوا تھا کثرت سے زائرین کا ہاتھ لگنے سے اس کے نقوش ماند پڑگئے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام اس پتھر پر جوتوں کے بغیر ننگے پیر کھڑے ہوتے ہوں گے اس لئے کہ جوتوں کے بجائے پیروں کے نشان پڑے ہوئے ہیں۔
مقام ابراہیم کے کمرے کا رقبہ 18 مربع میٹر تھا جبکہ مقام ابراہیم ڈیڑھ میٹر سے زیادہ نہ تھا۔ زمانۂ جاہلیت میں بھی عرب حجراسود اور مقام ابراہیم کی تعظیم کیا کرتے تھے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں کو بت نہیں بننے دیا، عربوں نے کبھی ان کی پوجا نہیں کیا، خانہ کعبہ کے ساتھ بھی یہی ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے ان تینوں مقدس مقامات کیلئے امت محمدیہؐ کیلئے شرک کی آلودگیوں سے پاک و صاف رکھا۔