بھارتی بیوروکریٹ کی کتاب 'وہ سال جنہوں نے بھارت کو بدل دیا' میں پاکستان سے متعلق بڑے انکشافات

image

کارگل کی جنگ کے دوران نواز شریف کی واجپائی سے پانچ بار فون پر بات چیت ہوئی، بھارتی بیوروکریٹ کی کتاب میں انکشاف۔

بھارتی اخبار 'دی ہندو' نے نواز شریف کا ایک اور راز فاش کر دیا، اخبار نے سابق بھارتی وزیرِاعظم بہاری واجپائی کے پرائیویٹ سیکریٹری کی کتاب کا حوالہ پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 1999 میں نواز شریف نے بھارتی ہم منصب اٹل واجپائی سے کارگل کی جنگ کے دوران کم سے کم پانچ بار فون پر بات کی، تاہم تحریر کے آخر میں اس نقطہ نظر پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھا کہ 'آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے تنازع کے دوران نواز شریف کو جھانسہ دیا تھا'۔

'وہ سال جنہوں نے بھارت کو بدل دیا' نامی کتاب سابق بھارتی وزیرِاعظم اٹل بہاری واجپائی کے نجی سیکریٹری بیوروکریٹ شکتی سنہا نے لکھی ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ 'تنازع کے خاتمے کے لئے بند دروازوں کے پیچھے نواز شریف اور آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے سابق سربراہ 'آر کے مِشرا' کا گفتگو کا سلسلہ جاری رہا اور نواز شریف اور آر کے مِشرا کے درمیان ہونے والے واقعے کے بعد بھی رابطوں کا یہ سلسلہ جاری رہا۔

کتاب میں واضح کیا گیا ہے کہ اُس وقت نواز شریف کی پوزیشن بہت نازک تھی تاہم جب بعد میں نواز شریف اور مِشرا کی ملاقات ہوئی تو نواز شریف نے انہیں عندیا دیا تھا کہ انہیں باغ میں چہل قدمی کرنی چاہیے اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ انہیں شک تھا کہ ان کے گھر میں ہونے والی ہر بات چیت کو ٹیپ کیا جا رہا ہے، جب مِشرا نے سابق وزیرِاعظم واجپائی کو اس کی اطلاع دی تو مؤخر الذکر نے اس بات کی نشاندہی کی کہ نواز شریف کی حالت اُس وقت ایک قیدی سے زیادہ نہیں تھی۔

نواز شریف اور واجپائی کے ٹیلی فونک رابطوں میں ایک کال واجپائی کے دورہِ کارگل کے بعد جون میں سری نگر میں آئی تھی، واجپائی کے نجی سیکریٹری نے کتاب میں لکھا کہ 'سری نگر پہنچنے پر واجپائی نے مجھ سے کہا کہ نواز شریف سے رابطہ کرو، 'میں اور میری ٹیم نے کوشش کی لیکن ہم کامیاب نہیں ہوئے، تب وہاں موجود ایک مقامی افسر نے ہمیں بتایا کہ جموں و کشمیر سے پاکستان (+92) ڈائل کرنے پر پابندی ہے، تاہم ٹیلی کام کے حکام کو کہا گیا کہ وہ کچھ دیر کے لیے یہ سہولت کھولیں تاکہ دونوں وزرائے اعظم بات کریں'۔

بھارتی اخبار 'دی ہندو' کے مطابق اٹل بہاری واجپائی کے نجی سیکریٹری بیوروکریٹ شکتی سنہا نے کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول سے پاکستانی فوج کے انخلا کی ایک بڑی وجہ دو ٹیلیفونک ریکارڈنگ بنی تھیں جو ہندوستان کی بیرونی خفیہ ایجنسی کے سربراہ 'ارونڈ ڈیو' واجپائی کے پاس لائے تھے، جس میں پاک فوج کے سربراہ پرویز مشرف اور اِن کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل محمد عزیز کے درمیان کی گئی بات چیت کی ٹیلیفونک ریکارڈنگ شامل تھی۔

یاد رہے کہ بعد میں یہ ٹیپ میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئیں تھیں لیکن سفارتی طور پر ویویک کاٹجو اور پس پردہ گفتگو کرنے والے آر کے مشرا کے ذریعے وزیر اعظم نواز شریف کے لیے پاکستان بھی اسمگل کی گئی تھیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US