ہوائی جہاز میں سفر کرنے کا خواب سب ہی دیکھتے ہیں، کچھ لوگوں کے لئے یہ سفر بہت اچھا اور نیا ہوتا ہے ان کو مزہ بھی آتا ہے، مگر کچھ لوگوں کے لئے یہ سفر زندگی کا آخیر سفر ثابت ہوتا ہے۔
جیسے کہ گذشتہ سال رمضان کے آخر میں پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 حادثے کا شکار ہوئی اور اس میں سوار 99 افراد بشمول عملہ جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس حادثے میں پاکستان کی معروف ماڈل گرل زاراہ عابد بھی تھیں، جو اپنی جان کی بازی ہار گئی تھیں، پورے 2 روز بعد ان کی لاش کی شناخت ہوئی تھی۔ اب ایک سال گزرنے کے بعد بھی ان کے اہلِ خانہ اپنے غم کو بھلا نہیں سکے ہیں۔
زارا کی والدہ کہتی ہیں:
''
میری بیٹی آج بھی میرے خوابوں میں آتی ہے، مجھے حوصلہ دیتی ہے، مجھے سنبھالتی ہے، 1 سال گزرنے کے بعد بھی میں بیٹی کے غم کو نہیں بھلا سکی ہوں۔
''
زارا کے بھائی کہتے ہیں کہ:
''
مجھے آج بھی یاد ہے، جس حالت میں، میں اپنی بہن کی لاش کو گھر لے کر آیا تھا، جس کو پہچاننا مشکل تھا، درد کا وہ عالم آج بھی کم نہیں ہو، زارا ہمارے لئے کل بھی وہی مقام رکھتی اور آج بھی، بہن سے جدائی بھائیوں کو کس قدر پریشان کر دیتی ہے، یہ اب مجھے احساس ہوتا ہے۔
''