یہ مدیحہ سمجھ کر کئی دن تک کسی اور سے بات کرتے رہے اور پھر ۔۔ مدیحہ اور فیصل کی زندگی کی چند ایسی باتیں جو آپ کو بھی حیران کردے گی

image

ٹی وی اینکر مدیحہ نقوی اور ان کے شوہر سینٹر فیصل سبزواری نے پاکستان کے معروف اداکار احسن خان کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے بتایا کہ ان کے شوہر شروع میں ان کے نام سے بنائے گئے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو سچا سمجھ بیٹھے تھے۔

گزشتہ دنوں ٹی وی اینکر مدیحہ نقوی اور ایم کیو ایم کے سینئر اور ان کے شوہر فیصل سبزواری کو اداکار و میزبان احسن خان نے اپنے شو پر مدعو کیا تھا۔ جہاں دونوں مہمانوں نے اپنی پہلی ملاقات اور پھر شادی سمیت سیاست پر کھل کر باتیں کیں۔

مدیحہ نقوی نے بتایا کہ جب وہ خبریں پڑھا کرتی تھی تب سے فیصل سبزواری کی شخصیت سے متاثر تھیں۔ مگر انہوں نے بتایا کہ ان کی پہلی باضابط ملاقات 2012 میں ایک مارننگ شو میں ہوئی تھی۔

مدیحہ نقوی نے مزید بتایا کہ ابتدائی دور میں ہمارے درمیان رابطے کا ذریعہ سوشل میڈیا تھا۔ جبکہ اسی دوران فیصل سبزواری نے بتایا کہ فیس بک پر انہوں نے مدیحہ نقوی کے نام سے فیس بک پر دوست بنایا ہوا تھا جسے وہ اینکر سمجھ بیٹھے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ بات میں نے مدیحہ سے کی تو انہوں نے بتایا کہ ان کا فیس بک پر کو اکاؤنٹ موجود نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مذکورہ اکاؤنٹ کو سچا سمجھ کر کام چلاتے رہے، لیکن جب انہیں سچائی کے بارے میں معلوم ہوا تو وہ حیران رہ گئے۔

ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے بتایا کہ کیمرے کے سامنے کچھ کہنے سے پہلے بہت محتاط ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس سوچنے کا موقع کم ہوتا ہے۔ آپ کا ایک غلط لفظ سوشل میڈیا پر ہمیشہ کیلئے امر ہو جاتا ہے۔

جبکہ اینکر مدیحہ نقوی کا کہنا تھا کہ پہلے وہ اپنے خیالات کا اظہار ٹوئٹر پر کردیتی تھیں۔ مگر شادی کے بعد مجھے محتاط ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل سبزواری میری ٹویٹس پر نظر رکھتے ہیں، اور کبھی کبھار ان کو ڈیلیٹ کرنے کا بھی کہہ دیتے ہیں۔ دراصل اب لوگ مجھے ایک ٹی وی اینکر کی طرح نہیں دیکھتے بلکہ ساتھ میں وہ مجھے ایک سیاستدان کی بیوی کی حیثیت سے بھی جانتے ہیں۔

جبکہ فیصل سبزواری نے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ مدیحہ نقوی نہ ہی ان کا موبائل فون چیک کرتیں ہیں اور نہ ہی ان سے زیادہ خرچہ کرواتی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow