پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اور نامور اداکار جاوید شیخ نے نوعمری میں اداکار بننے کے لیے گھر سے بھاگنے کا دلچسپ واقعہ بیان کر دیا جس میں وہ ٹرین چلنے سے پہلے اپنے والد کے ہاتھوں پکڑے گئے۔
حال ہی میں ایک گفتگو کے دوران جاوید شیخ نے اپنے ماضی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ اداکاری کا شوق انہیں بچپن ہی سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن انہوں نے گھر سے 100 روپے لیے اور دوستوں کے ساتھ لاہور جا کر اداکار بننے کا فیصلہ کیا۔ راستے میں انہوں نے 2 روپے کے لڈو خریدے جبکہ باقی 98 روپے جیب میں رکھ لیے۔
جاوید شیخ کے مطابق وہ ٹانگے کے ذریعے ریلوے اسٹیشن پہنچے ٹکٹ خریدا اور ٹرین میں بیٹھ کر لاہور جانے کے خواب دیکھنے لگے۔ تاہم قسمت نے اس وقت کروٹ لی جب ان کے والد ایک حلوائی کی دکان کے پاس سے گزرے اور حلوائی نے بتایا کہ ان کا بیٹا 100 روپے کا نوٹ لے کر آیا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ والد نے گھر جا کر پیسے چیک کیے تو واقعی 100 روپے کم تھے جس پر انہوں نے دوستوں کو مختلف جگہوں پر بھیجا اور خود ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے۔ اس وقت ٹرین پلیٹ فارم پر کھڑی تھی اور والد نے انہیں وہیں ڈھونڈ لیا۔
جاوید شیخ نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ وہ اور ان کے دوست خود کو فلمی ہیرو سمجھ کر ٹرین میں بیٹھے تھے کہ اچانک ان کے والد کا ہاتھ ان کی گردن پر آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد انہیں ہوش نہیں رہا اور جب آنکھ کھلی تو وہ گھر پر الٹے لٹکے ہوئے تھے اور والد کی مار برداشت کر رہے تھے۔