افغانستان کا کنٹرول جیسے ہی طالبان نے سنبھالا تو افغانستان کا تو جیسے پورے کا پورا ماحول ہی بدل گیا ہو یہی وجہ ہے کہ کئی لوگ تو افغانستان سے بھاگ گئے مگر انٹرٹینمنٹ انڈسٹر ی بس اب ختم ہونے والی ہے کیونکہ طالبان کی جانب سے ہر طرح کے ناچ گانے پر پابندی عائد ہے یہی وجہ ہے کہ کئی مشہور اداکار اب ریڑھیوں پر سبزیاں، پھل، دودھ اور گوشت فروخت کر رہے ہیں۔
ترکی کے خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق کئی فنکاروں نے تو اب موٹر سائیکل مرمت کی دوکانیں کھول لی ہیں جس میں وہ خود بطور مکینک کام کر رہے ہیں جبکہ کئی موسیقار جن کے پا س کچھ سرمایہ تھا انہوں نے برگر کی دوکانیں ہو ٹلز وغیرہ کھول لیے ہیں اور اپنا گزر بسر کر رہے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ کابل کا شور بازار کا سر چوک جو کبھی انٹر ٹینمنٹ کی وجہ سے مشہور ہوتا تھا وہ ابھی روزمرہ کی چیزوں کی دوکانوں میں تبدیل ہو گیا ہے جہاں یہ فنکار ریڑھیاں لگائے بیٹھے ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد شوبز سے وابستہ فنکاروں میں خوف پایا جاتا ہے تاہم کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر طالبان کے سپاہیوں کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ افغانستان کا روایتی رقص 'اتن' پیش کررہے تھے۔
ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد یہ خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ ہوسکتا ہے طالبان لوک گیتوں اور روایتی رقص کی اجازت دیں لیکن تاحال اس حوالے سے طالبان کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔