ہم ٹی وی کا آج کل نشر ہونے والا ڈرامہ ہم کہاں کے سچے تھے مداحوں کو خوب پسند آرہا ہے اس کی ہر قسط کا انتظار لوگ بہت بے صبری سے کرتے ہیں ، کسی کو مشعل پسند ہے تو کسی کو مہرین، اب چونکہ مشعل مرچکی ہے اور مہرین کی دماغی حالت اندرونی طور پر خراب ہو رہی ہے، اس کو ہر جگہ مشعل دکھائی دینے لگی ہے لیکن یہ وہ وقت ہے جبکہ ڈرامہ ہم کہاں کے سچے تھے ایک نئے اور دلچسپ موڑ پر آچکا ہے۔
چونکہ اسود مہرین کو صفیان سے فون پر بات کرتے ہوئے سن لیتا ہے کہ مہرین کو کسی کی جان لینے کا کوئی غم نہیں اور وہ مجھ سے بھی مل جل کر نہ رہ سکی اس کے دل میں مزید شک پیدا ہو جاتا ہے کہ کیسے کوئی انسان اتنا خودغرض ہوسکتا ہے۔ اب اسود کو مشعل کی حد سے زیادہ آئے گی کیونکہ مشعل ہمیشہ دل سے بات کرتی تھی جس کو اسود نے کان نہ دھرے۔ پھر اس کو پولیس سٹیشن سے کال آئے گی جہاں یہ بتایا جائے گا کہ وہ کپ جس میں مشعل نے چائے پی اس میں ان دونوں مہرین اور مشعل کی انگلیوں کے نشانات ہیں۔
اس کے بعد اسودکو ماموں طاہر بلائیں گے، یہاں شبو واقعے کی حقیقت بتاتے ہوئے کہیں گی کہ مہرین آپی بہت غصے میں تھیں انہوں نے مشعل کو اتنی زور سے تھپڑ مارا کہ آواز باہر تک آئی۔ لیکن پھر تھوڑی ہی دیر میں مہرین آپی اپنے اور مشعل کے لئے چائے بناتی ہیں جس پر مجھے تشویش ہوتی ہے کہ اب تو لڑ رہے تھے، لیکن مہرین آپی نے کہا کہ ہاں ہماری دوستی ہوگئی ہے۔
جبکہ شبو نے مشعل کے کہنے پر مہرین کے کپ میں نیند کی گولیاں ملائیں اور وہ چائے غلطی سے مشعل خود ہی پی جاتی ہے اور اس کی موت ہو جاتی ہے۔ ڈرامے میں ایک وہ سین بھی آیا جبکہ کتے کو کچھ ملا کر کھالیا گیا تھا اور وہ بھی مشعل کا ہی آئیڈیا تھا۔ ان سب باتوں کو اسود کو اس انداز میں بتایا گیا کہ ساری غلطی مہرین کی یعنی ماہرہ خان کی ہے، البتہ پلاننگ شبو اور مشعل نے کی تھی۔ اسود کو اس کے ماموں کہتے ہیں کہ جس مہرین کو تم جیل سے چھڑا کر لائے ہو وہی مہرین مشعل کی قاتل ہے۔
اب مہرین کی صفیان سے دوستی ہو جائے گی دونوں آپس میں ملیں گے، جس پر اسود کو بُرا لگے گا کہ مہرین نے میری زندگی خراب کرکے اب خوش رہ رہی ہے، اور مہرین کو سبق سکھانے کے لئے کوششیں کرے گا۔ لیکن اب اسود مہرین سے شادی کرنے کے لئے تیار ہو جائے گا جس پر مہرین کو سمجھ آئے گا کہ اسود مجھ سے بچپن سے محبت ہے لیکن مہرین کو مشعل کی باتیں یا دآتی رہیں گی، ہر جگہ وہ نظر آئیں گی، جس پر مہرین کی دماغی حالت بالکل خراب ہو جائے گی۔ اسود صرف بدلہ لینے کے لئے مہرین سے شادی کرے گا اور حقیقت جاننے کی کوشش کرے گا کہ مہرین نے کیسے مشعل کی جان لی۔
آخر میں مشعل نیم پاگل ہو جائے گی، اسود بھی آہستہ آہستہ اپنے رویے میں تبدیلی لائے گا، مہرین پر ظلم کرے گا اور صفیان کی وجہ سے طعنے بھی دے گا۔ یہاں یہ امید کی جا رہی ہے اس کو نفسیاتی ہسپتال میں بھیج دیا جائے گا یا پھر وہ پاگل خانے چلی جائے گی۔ اس جگہ شبو کو حراست میں لیا جائے گا اور سچ سامنے آئے گا کہ مشعل کی موت کی ذمہ دار خود مشعل ہی ہے اور مہرین بے گناہ ہے۔
اس مقام پر اسود کو بہت زیادہ ندامت ہوگی اور پھر وہ مہرین سے معافی مانگے گا اس کو صحیح کرنے کی کوشش کرے گا اس کا علاج کروائے گا اور یوں اس ڈرامے ہم کہاں کے سچے تھے کا اختتام ہوگا۔ آپ کو کیا لگتا ہے؟
ہمیں ہماری ویب کے فیس بک پیج پر لازمی بتائیے گا۔