کپڑے انسان کے کردار کی وضاحت کرتے ہیں، یہ بالکل کھلی اور صاف حقیقت ہے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بدلتا فیشن انسان کی سوچ میں تبدیلی لے آتا ہے۔ پاکستانی معاشرہ جہاں کل تک جینز کی پینٹ ایک خاتون کو پہننا معیوب لگتا تھا، شرم آتی تھی، آج وہیں خواتین مغربی طرز کے آدھے کُھلے لباس پہن رہی ہیں، سکرٹ، میکسی جہاں پہلے کے دور میں مکمل ڈھکی ہوئی پہنی جاتی تھی، اس پر بھی لوگ اعتراض کرتے تھے آج اسی معاشرے میں اوپن سائیڈ میکسی پہنی جا رہی ہے۔ اس کو اوپن مائنڈڈ معاشرہ یعنی کھلے ذہن کے لوگوں کی سوسائٹی سمجھی جائے یا پھر چھوٹی سوچ؟
یہاں ہم عام خواتین کی بات نہیں کر رہے بلکہ ان خواتین کی بات کر رہے ہیں جو عالمی طرز پر پاکستانی معاشرے کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ ہماری شوبز اداکارائیں جن کی اداکاری کی تعریف ہم سب لوگ کھلے دلوں سے کرتے ہیں، اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ جس طرح یہ اداکاری کرتی ہیں وہ بے مثال ہے، لیکن پھر جب ایوارڈ ملنے کا وقت آتا ہے تو خوب تنقید کی زد میں آ جاتی ہیں۔
وجہ محض مغربی لباس اور آدھا لباس پہننا، جوکہ پاکستانی معاشرے میں عام گلی کوچے میں پہننا شرم کا باعث سمجھا جاتا ہے۔ کسی کی آدھی ٹانگ دکھ رہی ہوتی ہے تو کسی کا بازو؟ کسی کے دونوں بازو اور ٹانگیں کھلی ہیں تو کسی کے کاندھے نمایاں ہیں۔ کوئی عجیب بے ڈھنگا لباس پہن رہی ہے تو کہیں مرد بھی کچھ مناسب لباس پہنتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔
جس پر اداکارائیں بھی خود کے لئے صفائیاں پیش کرتی نظر آتی ہیں اور پھر لبرل سوسائٹی تو بہت ہی کوئی خوب تقاریریں کرتی دکھائی دیتی ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ پاکستان کسی سے کم نہیں، بے شک کم نہیں، تو کیا آپ ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے مغربی طرز کے لباس کو بھی پہننے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں گی کیونکہ بھئی پاکستان تو کسی سے کم نہیں ہے نا!
ہالی ووڈ میٹ گالا کی عالمی تقریب ہوئی تو اداکارہ کم کارڈینش سب سے زیادہ منفرد اور مکمل لباس میں نظر آئیں جن کے لباس کو عالمی شناخت ملی، جس سے واضح ہوا کہ ڈھکا چھپا یا رنگت کی کمی احساسِ کم تری نہیں ہے بلکہ سب کا اپنا انداز ہے۔
کیا ہماری اداکارائیں پاکستان کے قومی لباس شلوار قمیض میں نہیں آسکتی تھیں؟ کیا ہماری اداکارائیں سوسائٹی میں ایسی میکسیوں اور ٹاپ لیس کپڑوں کو پہنتی ہوئی کہیں سے لگ رہی ہیں کہ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مشہور لکس سٹائل ایوارڈ میں شرکت کرکے دنیا بھر کو یہ دکھا رہی ہیں کہ پاکستان کی اپنی کوئی ثقافت، کوئی قومی انداز اور لباس نہیں ہے؟
اب چونکہ ہمارے ہاں بولنے کی آزادی زیادہ ہے تو ہر شخص اپنی رائے اور تبصرے کرنے پر قابض ہے جناب! ٹوئٹر ٹرینڈ میں تو لکس سٹائل ایوارڈ ہر بار ہی رہتا ہے مگر اس دفعہ خواتین کے آدھے کپڑوں اور مرد حضرات کے پوری پوری بیڈ شیٹ پہننے کی وجہ سے ٹرینڈ بنا، کسی نے کہا کہ انہوں نے تو پوری بیڈ شیٹ پہن لی، تو کسی نے اداکارہ یمنیٰ زیدی پر کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ کم کارڈینشن اچھی لگ رہی تھی اور ہر اچھی چیز کی ایک سستی کاپی لازمی ہوتی ہے، کسی نے کہا کہ میں تو ٹارچ لائٹ لے کر لکس سٹائل ایوارڈ میں شرم دھونڈھ رہا تھا، کہیں سے دکھائی نہ دی، وہیں اداکارہ حبا بخآری اور سب سے زیادہ اداکارہ دُرِ فشاں کی ساڑھی کو پسند کیا گیا۔