ڈرامہ خدا اور محبت دیکھ کر ہر کوئی اس کشمکش میں مبتلا ہے کہ آخر یہ ڈرامہ بنانے کی کیا ضرروت تھی اور اگر بنا دیا ہے تو اس میں اتنی لمبی تمہید باندھنے اور آخر میں دونوں کو مارنے کی کیا ضرورت تھی، کیا یہ بھی کوئی ڈرامہ ہے جس کا کوئی سر پیر نہیں ہے۔ اس ڈرامے کے رائٹر ہاشم ندیم بھی پریشان ہیں۔
رائٹر ہاشم ندیم نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ:
''
کل خاندان کے ایک بزرگ سے ملاقات ہوئی جنہوں نے مجھ سے سوال کیا کہ کیا ضرورت تھی ایسی محبت کی خرافات لکھنے کی اور اگر لکھ دی تھی تو اسے 20 سے 22 اقساط میں نپٹا دیتے اتنی طویل کیوں کی؟ جس پر میں نے جواب دیا کہ میں نے تو 20 اور 22 اقساط پر محیط ہی تحریر کی تھی، لیکن ڈرامے کے پروڈیوسر نے اس کو اتنا طویل کیا اور فلیش بیک کا سہارا لیا۔ ہر بات کا جواب دیا مگر پھر سوال کیا کہ آخر میں فرہاد اور ماہی کو مارنے کی کیا ضرورت تھی؟ جس پر میں نے کہا کہ یہ خرافات آپ نے کیوں دیکھی؟
''