سوشل میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں کئی لوگ مشہور ہو جاتے ہیں چونکہ ہر ایک کے ہاتھ میں موبائل فون موجود ہے تو ہر کوئی اپنے انداز سے ردعمل دیتا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام ایک ایسی ہی خبر لے کر آئی ہے جس میں آپ کو رواں سال وائرل ہونے والے جوڑے سے متعلق بتائیں گے۔
مفتی تقی لاہوری (عامر خان) اور ان کی اہلیہ سوشل میڈیا پر اس وقت مشہور ہو گئے تھے جب ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔ ویڈیو میں عامر خان اور اہلیہ گاڑی سے اتر رہے تھے، جبکہ دونوں نے ایک دوسرے کا ہاتھ تھاما ہوا تھا۔ اس منظر کو جب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دیکھا گیا تو ہر صارف نے اپنے حساب سے عدالت قائم کردی عامر خان کو سوشل میڈیا پر اسلامی اسکالر کے طور دیکھا جا رہا تھا مگر خود انہوں نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس مفتی یا اسکالر نہیں ہیں بلکہ وہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ جبکہ لاہور کے ایک عام دین کے مشورے پر سوشل میڈیا پر وضاحتی بیان بھی جاری کیا تھا جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ وہ مفتی نہیں ہیں۔
لیکن جوڑے نے ان تمام منفی سوچ رکھنے والوں کو اہمیت نہیں دی اور اپنی خوشگوار زندگی میں آگے چلتے رہے۔ رابعہ عامر عامر خان عرف مفتی تقی لاہوری کی چوتھی اہلیہ ہیں۔ دونوں ایک خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں۔
حال ہی میں رابعہ نے اپنے گھر سے متعلق ویڈیو بنائی اور اپنے چاہنے والوں کو اپنے گھر میں موجود مختلف چیزوں سے متعلق بھی بتایا۔
ان کا عالی شان گھر امریکی ریاست ورجینیا میں واقع ہے جو کہ کسی محل سے کم نہیں ہے۔ گھر کے سیدھی طرف گیراج ہے جہاں گاڑیاں پارک کی جاتی ہیں۔ خراب موسم کی صورتحال میں رابعہ کا کہنا تھا کہ ہم گاڑیوں کو گیراج میں پارک کرتے ہیں۔
گاڑیوں سے متعلقو رابعہ نے بتایا کہ ہمارے پاس دو گاڑیاں یہاں موجود ہیں جن میں ایک فیملی ٹرک ہے اور دوسری کار میری سب سے پسندیدہ کار ہے۔ جبکہ میں اور عامر جب کبھی کہیں جاتے ہیں، تو اسی گاڑی کا استعمال کرتے ہیں۔ گھر کے عقب میں پلے ایریا موجود ہے جہاں بچے کھیلتے ہیں۔
رابعہ نے مداحوں کو پورا گھر دکھایا ہے، گھر میں داخل ہوتے ہی لیونگ روم موجود ہے جہاں میاں کے دوست گپ شپ کرتے ہیں جبکہ الٹے ہاتھ پر ڈائننگ ٹیبل موجود ہے۔
فیملی روم میں رابعہ فیملی کے ہمرا گپ شپ کرتی ہیں۔ جبکہ رابعہ کو فیملی روم اس لیے بھی پسند ہے کیونکہ یہاں فائر پلیس ہے جو کہ انہیں سردیوں میں ٹھنڈ سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ان کا کچن بھی کسی بڑے سے کمرے سے کم نہیں ہے جس میں ہر وہ چیز موجود ہے جو کہ کچن کا حصہ ہوتی ہے۔ رابعہ اور عامر کے اس گھر میں اسٹور روم بھی موجود ہے اور ایک روم ایسا بھی ہے جہاں صرف جیکٹس، اسکول بیگز اور جوتے رکھے جاتے ہیں۔ جبکہ دوسرے اسٹور روم میں راشن کا سامان روغیرہ رکھا جاتا ہے۔
دوسرے منزل پر بچوں کے کمرے موجود ہیں۔ بیٹی ردا کے لیے ماسٹر بیڈ روم سیٹ موجود ہے جہاں ہر اکثر چیزیں گلابی رنگ میں رنگی ہوئی ہیں۔ اس کمرے میں باتھ روم بھی موجود ہے۔
جبکہ اسی منزل پر لانڈری روم بھی موجود ہے جس میں دو بڑی واشنگ مشینز رکھی ہیں۔ اس منزل پر بیٹے اکبر خان کا کمرہ بہے جس میں ماسٹر بیڈروم موجود ہے۔
رابعہ کا کمرہ کسی شاہی محل کے کمرے جیسا ہی ہے، کشادہ اور کئی کھڑکیوں کے ساتھ یہ کمرہ ایک منفرد اور دلچسپ اثر چھوڑتا ہے۔ ان کے کمرے میں ایک بڑا بیڈ روم موجود ہے جبکہ جائے نماز کی جگہ اور صوفے بھی موجود ہیں۔
ڈریسنگ ٹیبل پر شادی کی چوڑیاں موجود ہیں اور دیگر میک اپ کا سامان سجایا ہوا ہے۔ رابعہ کے کپڑوں کے لیے الماری نہیں ہے بلکہ ایک الگ کمرہ ہے جہاں کئی سارے کپڑے ہینگرز میں ٹکے ہوئے ہیں۔ جبکہ میاں صاحب کے لیے بھی الگ سے کمرہ موجود ہے جہاں ان کے کپڑے اور دیگر سامان رکھا ہے۔
جبکہ باتھ روم میں میاں جی کا الگ سنگ ہے اور رابعہ کا سنگ الگ۔ ہے میاں جی کا سنگ سادہ سا ہے جبکہ رابعہ نے اپنے سنگ پر ہر چیز سجائی ہوئی ہے۔ باتھ روم میں باتھ ٹب بھی موجود ہے جبکہ میک اپ کے لیے بھی ایک جگہ مختص ہے جہاں رابعہ تیار ہو کر اپنے آپ کو دیکھتی ہیں۔
عامر خان عرف مفتی تقی لاہوری اور رابعہ خان منفی خبروں سے بے خبر اپنی خوشگوار زندگی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔