اُسوۃ نبی ﷺ کے مطابق داڑھی رکھی اور کسی غیر محرم عورت کے ساتھ کام نہیں کیا ۔۔ ارطُغل غازی میں عبدالرحمٰن الپ کا کردار نبھانے والے جلال اصل زندگی میں کیسے ہیں؟

image

دینِ اسلام کی خاطر انسان کو اپنے نفس پر قابو رکھنے کے ساتھ ساتھ شریعت کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا پڑتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ انسان جب اسلام کی راہ پر چلنے کا فیصلہ کرے تو اس راہ میں حائل ہر مشکل کو بآسانی دور کردینے کا بھی حوصلہ رکھتا ہے۔ بالکل اسی طرح ارطغل غازی کے ڈرامے میں آنے والے عبد الرحمن الپ ہیں۔ آج ہم آپ کو ان کی نجی زندگی سے متعلق وہ باتیں بتائیں گے جو ایک سچا مومن ہونے کا بھرپور ثبوت دیتی ہیں۔

عبدالرحمٰن الپ عثمانی فوجی کمانڈر تھے جنہوں نے سلطنت عثمانیہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ وسائل کی کمی اور اس کے بارے میں علم نہ ہونے کی وجہ سے تاریخ اس مشہور اسلامی کردار کی جائے پیدائش سے ناواقف ہے۔ اصل زندگی میں عبدالرحمٰن الپ یعنی Celal Al اسلام اور شریعتِ نبی ﷺ کی خاطر زندگی گزارنے والے نیک دل انسان ہیں۔

دیرلش ارتغل اور کارلوس عثمان میں عبد الرحمن غازی کا کردار ادا کرنے والے اداکار جلال آل شاید وہ اداکار ہیں جنہوں نے داڑھی شریعت کا حکم سمجھ کر رکھی ، محض فیشن سمجھ کر نہیں رکھی ان کی بیوی بھی شرعی پردہ کرتی ہیں اور پوری کوشش کرتی ہیں کہ میڈیا کی زینت نہ بنیں۔

جلال آل نے اپنی شادی پر ترکی کے صدر طیب اردگان کو بھی بُلایا تھا شادی کے دن بھی دلہن پردے میں تھی طیب اردگان نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں ان کو ایک وصیت کی کہ: ''

بیٹا اولاد زیادہ پیدا کرنا، یورپین کے کہنے پہ بچے دو ہی اچھے کو بالکل ذہن میں نہ رکھنا ۔ ایک بچہ حسرت ہوتی ہے دو ہوں تو آپس میں لڑتے رہتے ہیں تین ہو تو توازن برقرار نہیں رہتا لیکن جب 4 ہوں تو دنیا مکمل ہوتی ہے تم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر عمل کرنا۔ ''

جلال آل نے عبد الرحمن غازی کا کردار ادا کیا تو شرط رکھی کہ اس میں میری کوئی بیوی نہیں ہوگی جبکہ تاریخ بتاتی ہے کہ عبد الرحمن غازی کی بیوی بھی تھی اور بچے بھی تھے ۔ انہوں نے یہ فیصلہ اس لئے کیا کیونکہ نامحرم کو چھونا جائز نہیں ۔

یہی ایک خاص وجہ تھی کہ اس ڈرامے کے تمام اداکاروں میں یہ واحد ہیں جن کے ہاتھوں پر کفار نے توبہ کی اور اسلام قبول کیا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow