پاکستان کے مشہور و معروف اسٹینڈ اپ کامیڈین تابش ہاشمی جو آج پاکستانی عوام میں بے حد مقبول ہیں، انہوں نے ایک انٹرویو میں اپنے اور اپنے شو ٹو بی اونیسٹ سے متعلق بات کی۔
تابش ہاشمی نے اپنے شروعاتی کیرئیر سے متعلق بتایا کہ جب میں نوکری کرتا تھا تب سائیڈ پر لائیو شوز بھی کرتا رہتا تھا۔ میں ٹی وی اور کیمرے کے سامنے آنے کا اتنا خواہشمند نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عام طور پر ایسا سمجھا جاتا ہے کہ جو انسان ہنسا رہا ہو وہ سنجیدہ نوعیت کے کام نہیں کر سکتا۔ آفس میں اسے کہا جا رہا ہوتا ہے کہ تم ابھی نادان ہو تو اس وجہ سے میں اتنا مشہور نہیں ہونا چاہ رہا تھا۔
تابش ہاشمی نے بتایا کہ جب میں کینیڈا جانے والا تھا اس وقت میں سوچا کہ اب کچھ ایسا کرنا چاہئے جس سے لوگ مجھے یاد رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ میری کوئی خواہش نہیں تھی کہ ٹی وی پر آؤں مگر میں اسٹیج پر پرفارم کر کے لطف اندوز ہوتا تھا۔
تابش نے بتایا کہ جب میں کینیڈا جانے والا تھا تب مجھے اداکار و کامیڈین اظفر علی نے کہا کہ تم جانے والے ہو تو ایک ایسا شو کرو جو تمھارے لیے ٹیلر میڈ ہے۔ اور اس کام کے لیے انہوں نے مجھ پر سرمایہ کاری شروع کی۔
وہ کہتے ہیں کہ میری سولا سترہ سال کی یہ تیاری کی ہے۔ مجھے سوال اس لیے دیئے جاتے ہیں کہ اگر کچھ لائیو پروگرام میں کچھ پوچھنا بھول جاؤں تو سوال دیکھ لوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری کارکردگی سوال پر انحصار نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ سابق کرکٹر وسیم اکرم کا انٹرویو لینے میں مزہ آیا۔ تابش نے بتایا کہ میں نے اپنا شو فیملی کے لیے نہیں بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شو فیملی کے ساتھ نہیں دیکھا جاتا اس ملک میں بڑوں اور بزرگوں کی یہی شکایت ختم نہیں ہوتی کہ ہمارا بچہ ہمارے ساتھ نہیں بیٹھتا۔ تو میرا شو دیکھتے ہوئے ہی کیوں فیملی یاد آرہی ہے۔
لوگوں کے پسندیدہ ہوسٹ تابش ہاشمی نے مزید کیا کہا جانیے اس انٹرویو میں۔