برانڈز کے کپڑے خریدنے کے لئے لوگ سستی آفرز اور سیل کا انتظار کرتے ہیں۔ کچھ کپڑے تو بہت اچھے ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر ان کی قیمت میں کوئی شک نہیں لگتا مگر کچھ کپڑے نارمل کپڑوں کی طرح ہی ہوتے ہیں۔ ان کی قیمت دیکھ کر آنکھیں کھل جاتی ہیں کہ آخر ان میں کچھ بھی خاص نہیں مگر قیمت ہزاروں میں کیوں ہے؟
اب جیسے سعدیہ خان کا عید کے دن پہنا گیا یہ جوڑا اب اتنے ماہ گزرنے کے بعد سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں خواتین کی عقل حیران رہ گئی ہے کہ آخر اس عام سے جوڑے کی قیمت اتنی مہنگی کیوں ہے؟
یہ جوڑا دراصل لگژری پریت حسین ریہڑ کا ہے جس کی قیمت 49 ہزار 500 روپے ہے جو 3 ماہ قبل تھی لیکن ابھی بھی یہ اسی دام فروخت کیا جا رہا ہے۔ اگر غور سے دیکھیں تو یہ ریشم یعنی را سلک کے کپڑے پر کندن کی کڑھائی سے کام کیا گیا ہے، کام بہت باریکی سے کیا گیا ہے۔ قمیض کے چاروں طرف آگے پیچھے کڑھائی کی گئی ہے، دوپٹے کے پلو بنائے گئے ہیں اور آرگنزا کا دوپٹہ دیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی ایک پوٹلی پاؤچ بھی ہے جو کڑھا ہوا ہے۔
اس کی قیمت جان کر سوشل میڈیا پر خواتین دلچسپ تبصرے کر رہی ہیں۔ کسی کے مطابق یہ ہیرے موتی سے بنا ہوا ہے تو کوئی کہتا ہے کہ اس سے اچھا تو ہم کسی لوکل دکان سے سستے بازار سے یہی ڈیزائن 5000
ہزار میں خرید لیں۔