افغانستان میں طالبان کے آنے کی خبر نے افغان شہریوں میں کھلبلی مچا دی تھی،ہر ایک شخص ائیر پورٹ کی طرف بھاگ رہا تھا اور افغانستان سے نکل رہا تھا۔ اسی دوران کئی واقعات رونما ہوئے جو سوشل میڈیا پر مشہور بھی ہوئے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام آج ایسی ہی ایک خبر لے کر آئی ہے جس میں آپ کو ایک ایسی نومولود بچے کے بارے میں بتائیں گے جسے امریکی فوج بے رحمی سے اٹھائے ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر ایک نومولود کی تصویر ان دنوں کافی وائرل تھی جب طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھال کیا تھا۔ اس تصویر میں ایک نومولود کو ایک شخص اپنے ہاتھوں سے اٹھا رہا ہے اور امریکی فوجی کے ہاتھوں میں دے رہا ہے۔ نومولود اس تصویر میں اکتایا پوا دکھائی دے رہا ہے جبکہ رو رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ تصویر کافی وائرل ہوئی تھی۔
اس نومولود بچے کا نامر فرزاد ہے، فرزار کے والدین خراب صورتحال کے باعث پریشان تھے اور افغانستان سے نکلنا چاہ رہے تھے۔ اسی صورتحال میں ایک امریکی فوجی نے اس فیملی کو مدد کی پیشکش کی۔ والدین کو صرف یہی فکر کھائے جا رہی تھی کہ 2 ماہ کے بچے کو اس طرح کی صورتحال میں رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
اسی لیے نومولود فرزاد کو یہ سوچ کر فوجی کے حوالے کر دیا کہ وہ ائیر پورٹ میں بچے کو داخل کرا دے گا اور ہم لوگوں کے بیچ میں سے کسی نا کسی طرح ائیر پورٹ میں داخل ہو جائیں گے۔
فرزاد کے چاچا کہتے ہیں کہ ہم نے گھر کے تین بچے امریکی فوج کے حوالے کیے تھے، جن میں 2 چھوٹی بچیاں تھیں اور ایک فرزاد تھا۔ دونوں بچیاں مل گئیں مگر فرزاد دو ہفتوں تک لاپتہ تھا۔
ان کے مطابق جب وہ قطر کی ایک پناہ گاہ میں پہنچے جہاں انہیں انٹر نیٹ کی سہولت ملی، اس وقت انہوں نے سوشل میڈیا دیکھا، تو ناروے کے ایک شہری نے ویڈیو اپلوڈ کی تھی جس میں فرزاد ان کے گھر میں کھیل رہا تھا۔
یہ لمحہ پوری فیملی کے لیے کسی بڑی خوشی سے کم نہیں تھا، خاص کر ماں کے لیے۔
چونکہ فرزاد کے والد امریکی سفارت خانے میں ملازم تھے یہی وجہ تھی کہ وہ بھی امریکی جہاز میں سفر کر سکتے تھے۔ ان کی اہلیہ بتاتی ہیں کہ فرزاد کے والد کے لیے طالبان کی حکومت میں رہنا مشکل تھا، ان کی جان کو بھی خطرات تھے، اسی لیے ان کی خاطر ہم اپنا ملک چھوڑ کر پناہ گاہ میں آئے۔
اہلیہ واحدہ کہتی ہیں کہ ان کی خاطر ہم تو افغانستان چھوڑ آئے مگر وہ بیٹے کی تلاش میں وہیں رہ گئے۔ وہ اس وقت بھی افغانستان میں ہی ہیں۔ بیٹے کی گمشدگی نے والدہ کو توڑ دیا تھا، والد بیٹے کی تصاویر لے کر وہاں ڈھونڈتے رہے۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے میں بھی مر گئی ہوں۔
لیکن اب بیٹا ماں کو مل گیا ہے، واحدہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کی بنا پر بیٹے تک پہنے بعد فرزاد کو ماں کے حوالے کر دیا تھا۔