اس واردات میں تخمینوں کے مطابق تقریبا 30 ملین یورو یا 35 ملین امریکی ڈالر یعنی پاکستانی روپے کی مالیت کے حساب سے دس ارب روپے کی مالیت کا نقصان ہوا جس میں نقد سمیت دیگر قیمتی اشیا بھی شامل تھیں۔
جرمنی کے ایک بینک میں ہونے والی حالیہ چوری کی واردات کسی ہالی وڈ فلم جیسی تھی۔ پولیس کے مطابق اس واردات میں چوروں نے ایک بڑی ڈرل مشین کا استعمال کیا اور ایک مشہور مقام پر واقع بینک کے سیف میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
اس واردات میں اندازے کے مطابق تقریباً 30 ملین یورو یا 35 ملین امریکی ڈالر یعنی پاکستانی روپے کی مالیت کے حساب سے دس ارب روپے کی مالیت کا نقصان ہوا جس میں نقد سمیت دیگر قیمتی اشیا بھی شامل تھیں۔
پولیس کے ترجمان نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ہالی وڈ فم ’اوشین الیون‘ کی طرز پر ہونے والی اس چوری کو بہت ہی ’پیشہ ورانہ انداز‘ میں مکمل کیا گیا۔
یہ واقعہ مغربی جرمنی کے شہر گیلسنکرچن میں پیش آیا، جہاں چوروں نے تین ہزار سے زیادہ سیف ڈیپازٹ باکسز سے نقدی، سونا اور زیوارت چرا لیے اور کسی کو خبر نہیں ہوئی۔
پولیس کے مطابق اُن کو اس واردات کا علم اس وقت ہوا جب سوموار کی بینک کا فائر الارم بجا۔ پولیس کے مطابق اب تک کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
لیکن یہ واردات کامیاب کیسے ہوئی؟ پولیس کا کہنا ہے کہ چوروں نے کرسمس کا فائدہ اٹھایا جب چھٹیاں تھیں۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق بینک کے والٹ تک رسائی حاصل کرنے کے بعد واردات مکمل ہوئی اور اس کے بعد چور ملحقہ پارکنگ گیراج سے فرار ہو گئے۔
پولیس کو چند عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ انھوں نے متعدد افراد کو بڑے بڑے بیگ اٹھائے دیکھا جو ہفتے اور اتوار کے درمیانی شب گیراج میں دکھائی دیے تھے۔
بعد میں پولیس نے سی سی ٹی وی ویڈیو فوٹیج دیکھی جس میں سیاہ رنگ کی آڈی گاڑی کو گیراج سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
پولیس کے مطابق فائر الارم بجنے کے بعد ہی زیر زمین والٹ میں ہونے والا سوراخ دریافت ہوا جس کے بعد پولیس اور فائر بریگیڈ کے عملے نے پوری عمارت کی تلاشی لی۔
دوسری جانب بینک کے صارفین، جو واردات کے بعد معلومات حاصل کرنے کے لیے اکھٹے ہو گئے تھے، کے لیے ایک ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک متاثرہ شخص نے مقامی ادارے ویلٹ براڈکاسٹر کو بتایا کہ ’میں پوری رات سو نہیں پایا۔ ہمیں کچھ نہیں بتایا جا رہا۔‘ ان کے مطابق بینک کے والٹ میں اُن کی وہ رقم موجود تھی جو انھوں نے بڑھاپے کے لیے بچائی تھی۔
بینک کی ویب سائٹ کے مطابق منگل کے دن بینک کو بند رکھا گیا اور بتایا گیا کہ 95 فیصد صارفین کے سیف ڈیپازٹ باکس متاثر ہوئے۔
بینک کی جانب سے بتایا گیا کہ ہر ڈیپازٹ باکس کی 10300 یورو کی انشورنس تھی۔