شہری آبادکاری میں کثیر المنزلہ رہائشی منصوبوں کا کردار

image

شہری آبادکاری اس وقت دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔ اس انتہائی اہم نوعیت کے موضوع یعنی شہری آبادکاری میں کثیر المنزلہ رہائشی منصوبوں کے کردار کو سمجھنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم پہلے کچھ بات شہری آبادکاری کے حوالے سے کرلیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ بنیادی طور پر ایسی کون سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے پہلے سے بسے شہروں سے ملحقہ اراضی استعمال میں لاتے ہوئے نئے شہر آباد کرنے کی ضرورت پیش آ رہی ہے۔

نئے شہروں کی آبادکاری، بنیادی وجوہات

نئے شہروں کی آبادکاری کی بنیادی وجوہات تقریباً تمام ممالک میں ایک ہی جیسی ہیں۔ مثال کے طور پر صنعتی انقلاب، آبادی میں اضافہ، شہری منصوبہ بندی کا فقدان، کم وسائل کے حامل چھوٹے شہروں اور دیہاتوں سے بہتر روزگار کی تلاش میں ایک بڑی آبادی کا ترقی یافتہ بڑے شہروں کا رُخ کرنا اور قدرتی وسائل کا بتدریج سکڑنا چند ایسی بنیادی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے شہری آبادکاری کا ارتقاء عمل میں آ رہا ہے۔

اب یہاں مسئلہ یہ ہے کہ یہ تمام وجوہات اپنی جگہ موجود ہیں لیکن اس کا حل کیا ہے؟ اگر پہلے سے آباد ترقی یافتہ شہروں میں موجود اراضی آبادی اور انسانی وسائل کے تناسب سے ناکافی ہے تو پھر اس مسئلے سے کیسے نمٹا جائے؟ ترقی یافتہ ممالک سے سیکھتے ہوئے اب پاکستان سمیت دنیا بھر کے ترقی پذیر ممالک میں کثیر المنزلہ رہائشی منصوبوں کے رحجان میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

پاکستان میں کثیر المنزلہ اپارٹمنٹس، کچھ بنیادی اعداد و شمار

پاکستان میں تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز میں بھی کثیر المنزلہ اپارٹمنٹس کی تعمیر کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ 8 کنال کے رقبے پر زیرِ تعمیر 10 سے 11 منزلہ رہائشی عمارت میں 350 کے قریب مختلف سائز کے رہائشی اپارٹمنٹس دستیاب ہوتے ہیں جہاں مجموعی طور پر 2100 کے قریب افراد رہائش اختیار کر سکتے ہیں جبکہ 8 کنال کے رقبے پر 5 مرلے کے 32 گھر تعمیر کر کے وہاں اسی تناسب سے اوسطاً 192 افراد رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔

کثیر المنزلہ رہائشی منصوبوں میں لوگوں کی دلچسپی کی وجوہات

یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں کثیر المنزلہ رہائشی منصوبوں کو بڑی تیزی سے فروغ ملا ہے اور اپنی ذاتی رہائش کا خواب سجائے افراد بلند و بالا عمارتوں میں تمام تر سہولیات سے مزین رہائش اختیار کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

دوسری جانب سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی کثیر المنزلہ رہائشی منصوبے ایک بہترین انتخاب ہو سکتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں شہری آبادکاری میں سرمایہ کاری کے حجم کا تخمینہ 200 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

کثیر المنزلہ رہائشی منصوبوں میں سرمایہ کاری اور صارفین کی دلچسپی کی ایک بنیادی وجہ آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی ہے۔ پاکستان میں ترقی یافتہ شہروں میں اچھے بنے ہوئے 5 مرلہ گھر کی قیمت ایک کروڑ سے سوا کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے جو کہ بنیادی سہولیات سے ویسے مزین بھی نہیں ہوتا جو آسائشیں کثیر المنزلہ رہائشی اپارٹمنٹس میں دستیاب ہوتی ہیں۔

کثیر المنزلہ رہائشی منصوبے رہائشیوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی، سیکورٹی، اپارٹمنٹس کے باہر پارکس اور تفریح کی سہولیات، عمارت میں جمز، سوئمنگ پُولز، سُپر مارکیٹس اور ایسی کئی دیگر بنیادی سہولیات وہ ہیں جو عام طور پر ایک انفرادی گھر کے گردو نواح میں دستیاب نہیں ہوتیں۔

امارات گروپ کے زیر انتظام 23 منزلہ رہائشی منصوبہ، ایک بہترین آپشن

مُلکی ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے سب سے منفرد نام، امارات گروپ نے ابھی کچھ عرصہ قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی سے ملحقہ ایک مشترکہ شاہراہ ایکسپریس وے پر تمام تر بنیادی سہولیات سے مزین 23 منزلہ پُر آسائش کثیر المنزلہ رہائشی منصوبے امارات ریزیڈینسز کا سنگِ بنیاد رکھا ہے۔

امارات گروپ کا ماننا ہے کہ یہ منصوبہ تعمیراتی شعبے میں کسی شاہکار سے کم نہیں ہوگا۔ اس کی بنیادی وجہ عمارت کا ڈیزائن، وہاں فراہم کردہ تمام بنیادی اور آسائشی سہولیات اور سب سے بڑھ کر محفوظ سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک ایسی پیشکش ہے جو تمام متعلقہ محکموں سے منظور شدہ اور 14 کے قریب مختلف اجازت ناموں کی حامل ہے۔

اس منصوبے کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ یہ منصوبہ رہائش اختیار کرنے کے علاوہ کمرشل سرگرمیوں کے لیے کاروباری سہولیات بھی فراہم کر رہا ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم اور ایکسپریس وے پر واقع یہ منصوبہ امارات گروپ کے زیر انتظام بزنس ڈسٹرکٹ میں ایک پُرتعیش اور تمام آسائشوں سے مزین ایک ایسا تعمیراتی پراجیکٹ ہے جہاں تجارت کے مواقع کے لیے دفاتر اور روزمرہ ضروریاتِ ِزندگی کی فراہمی ممکن بنانے کے لیے عمارت کا ایک حصہ کاروباری سرگرمیوں کے لیے بھی رکھا گیا ہے۔

مذکورہ منصوبے میں ایک، دو اور تین بیڈ کے علاوہ اسٹوڈیو اپارٹمنٹس پیش کیے جا رہے ہیں جہاں تمام بنیادی سہولیات جیسے پارکنگ، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نگرانی کا مربوط نظام، بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے جنریٹر کی سہولت، پارک، اعلیٰ معیار کے جم سمیت دیگر پُرآسائش زندگی کی تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

امارات گروپ کا ایک اور شاندار ریزیڈینشل پراجیکٹ، گالف فلوراز

گالف کے شوقین افراد کی ضروریات کو مدَنظر رکھتے ہوئے امارات گروپ نے گالف فلوراز کے نام سے ایک اور تعمیراتی منصوبے پر ترقیاتی کام شروع کردیا ہے جبکہ وہاں تعمیراتی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ اس منصوبے میں گالفرز کے لیے اسلام آباد کے پُر فضا ماحول میں گالف کورٹ کی سہولت بھی مہیا کی گئی ہے۔ اس عمارت میں 523 اعلیٰ معیار کے اپارٹمنٹس کی تعمیر کی جا رہی ہے۔

اس منصوبے کے تحت ایک، دو اور تین بیڈ کے لگژری اپارٹمنٹس پیش کیے جا رہے ہیں جبکہ یہ منصوبہ گارڈن سٹی بحریہ ٹاؤن کی بہترین لوکیشن پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ سب سے اہم یہ کہ اس کثیرالمنزلہ رہائشی منصوبے سے ڈیفیس ہاؤسنگ سوسائٹی، بحریہ ٹاؤن فیز 5، 7 اور 8 تک رسائی انتہائی آسان ہے۔ اِن منصوبوں کو پاکستان کی پہلی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ پلیس گرانہ ڈاٹ کام کی جانب سے مارکیٹ کیا جارہا ہے جہاں آپ صاف، شفاف اور آسان سرمایہ کاری کا رُخ کرسکتے ہیں۔

حرفِ آخر

حال ہی میں پاکستان میں شہری اور دیہی آبادی کو دستیاب سہولیات پر ایک سروے ہوا ہے۔ سروے رپورٹ کے مطابق دیہی علاقوں سمیت چھوٹے شہروں کی ایک بڑی آبادی نے ترقی یافتہ شہروں کا رُخ کیا ہے جس کی وجہ سے ان شہروں میں وسائل کی دستیابی میں نمایاں کمی اور مسائل میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

محکمہ مردم شماری کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی آبادی میں سالانہ بنیادوں پر 2.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کی اس شرح کو مدِنظر رکھتے ہوئے یہ انتہائی ضروری ہو گیا ہے کہ شہری آبادکاری پر توجہ دیتے ہوئے شہریوں کے لیے رہائش کا مناسب انتظام کیا جائے اور وہ صرف کثیرالمنزلہ رہائشی منصوبوں کی تعمیر سے ہی ممکن ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts