گزشتہ دنوں بلاول بھٹو کی ایک لڑکی کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ وہ لڑکی ہاتھ میں مائیک تھامے بلاول کا انٹرویو کررہی ہے اور اچانک سے تیز ہوا آتی ہے اور خاتون اینکر اور بلاول دونوں ہی گھبرا کر جھک جاتے ہیں۔ اس ویڈیو پر لوگوں نے مختلف تبصرے کیے اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر یہ اینکر بلاول کے کنٹینر تک کیسے پہنچیں۔ تو آئیے جانتے ہیں وائرل گرل سے ان کے بارے میں خود ان کی ہی زبانی۔
والد بینظیر بھٹو کے ساتھ شہید ہوئے تھے
بول نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے وائرل گرل نے بتایا کہ ان کا نام مائرہ ہاشمی ہے اور وہ ایک انٹرویو لینے کے لئے بلاول بھٹو کے کنٹینر تک گئیں تھیں جبکہ اپنے اور بھٹو خاندان سے تعلق کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد پیپلز پارٹی کے پرانے سیاسی کارکن تھے اور بے نظیر بھٹو کے وفادار تھے یہاں تک کہ بے نظیر کی شہادت کے ساتھ ہی مائرہ ہاشمی کے والد شفیق گوگا بھی شہید ہوگئے تھے۔
میں صرف 7 سال کی تھی جب والد شہید ہوئے
مائرہ ہاشمی نے کچھ عرصہ قبل ایک نجی چینل پر اپنے والد کی شہادت پر ایک تفصیلی رپورٹ بنائی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ صرف 7 سال کی تھیں جب ان کے والد اچانک شہید ہوئے۔ والد کی وفات کے بعد ان کی بہنیں اور والدہ اس دنیا میں اکیلی رہ گئی تھیں پھر بھی ان کے حوصلے کم نہیں ہوئے بلکہ ان کا یہی کہنا تھا کہ جینا مرنا سب پیپلز پارٹی کے لئے ہے۔
بلاول میرا بھائی ہے
بلاول بھٹو کے ساتھ کلپ وائرل ہونے پر مائرہ ہاشمی نے بتایا کہ اچانک سے ایک پل آگیا تھا جس کی وجہ سے بلاول اور مائرہ ہاشمی نے اپنے سر تھوڑے جھکا لیے تھے اور یہی کلپ وائرل ہوگیا۔ بلاول کو وہ کل بھی اپنا بھائی سمجھتی تھیں اور آج بھی بھائی سمجھتی ہیں کیوں کہ وہ ایک عظیم لیڈر کے نواسے ہیں اور اپنے نانا کی طرح سیاست میں نام کمائیں گے۔
پیپلز پارٹی کے حق میں سیاست کروں گی
مستقبل کے ارادوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے مائرہ کا کہنا تھا کہ وہ سیاست میں آنا چاہتی ہیں اور زندگی میں بہت کچھ کرنا چاہتی ہیں اور ضرور کریں گی۔ مستقبل میں ان کی سیاست پیپلز پارٹی کے حق میں ہوگی کیوں کہ ان کے والد نے انھیں یہی سبق دیا ہے۔