جن نے مجھے پکڑ کر جھنجھوڑا ۔۔ جب پہلی مرتبہ قبرستان انچارج نے جنات کے بچوں کو سفید لباس میں دیکھا تو ان کی حالت کیا ہو گئی تھی۔

image

جنات یہ وہ الفاظ ہے جس پر کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ حقیقت میں ہوتے ہیں اور کئی لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ ان کا کوئی وجود نہیں ہوتا ۔ لیکن آج ہم آپکو پاکستان کے بڑے قبرستان کا ایک ایسا آنکھوں دیکھا واقعہ سنانے جا رہے ہیں جسے سننے کے بعد آپ بھی حیران ہو جائیں گے ۔

یہ واقعہ ہے لاہور کے قبرستان میانی صاحب کا جہاں کے انتظامی امور سنبھالنے والے بشیر احمد صاحب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ رات کے 2 سے 2:30 بجے کا وقت تھا جب پیچھے سے کسی نے میرا نام بشیر پکار کر آواز دی، جب میں نے پیچھے موڑ کر دیکھا تو وہاں کوئی نہیں تھا، یہی نہیں بالکل اسی طرح ایک مرتبہ آواز اور آئی پھر میں نے پیچھے موڑکر دیکھا تو کوئی نہیں تھا۔ اس کے علاوہ ایک واقعہ انہوں نے اور بھی بتایا کہ میں ایک مرتبہ کسی سلسلے میں ایک بزرگ کے ساتھ یہاں قبرستان میں گھوم رہا تھا۔

تو انہوں نے مجھ سے کہا کہ بشیر تم نے کبھی جنات کے بچے دیکھے ہیں، میں نے کہا جی نہیں۔ جس کے جواب میں انہوں نے کہا وہ دیکھو جو بچے وہاں سفید لباس پہنے ہوئے ہیں جن کے بچے ہیں انسان کے نہیں۔ اس بات کے بعد میں نے فوراََ کہا کیا واقعی۔ بس اتنی دیر ہی تھی کہ وہ بچے وہاں سے غائب ہو گئے آگے بڑھنے سے پہلے یہ بتاتے چلیں کہ ان باتوں میں اب کتنی صداقت ہے یہ تو سب اللہ پاک کی ذات ہی جانتی ہے۔

جنات کی شادی کی انوکھی شادی:

شادی کی تقریب میں ذرق بر ق لباس، نفیس ڈیکوریشن اور منفرد پنڈال ہر کوئی سجاتا ہے، سب ہی شادی کی خاص تیاریاں کرتے ہیں لیکن صرف انسان نہیں بلکہ شاید جنات بھی شادیوں کی تیاریاں خوب کرتے ہیں۔ آج ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں ایک ایسی گلوکارہ کی کہانی جس کو شادی میں گانا گانے کے لئے بلایا مگر شادی کسی انسان کی نہیں بلکہ جنات کی تھی، اور یہ قصہ آج تک ایک سوالیہ نشان بنا ہوا ہے کہ آخر ایسا کیا ہوا تھا؟

کویت کی گلوکارہ الطقاقہ نورۃ اپنے وقتوں کی بہت مشہور گلوکارہ ہیں۔ ان کو ایک مرتبہ کسی خاتون نے فون کیا اور بیٹی کی شادی میں آنے کے لئے مدعو کیا اور بہت درخواست کی کہ میری بیٹی کو تمہاری آواز بہت پسند ہے، لیکن نورۃ نے منع کردیا، کویتی رپورٹ کے مطابق نورۃ کو دوبارہ فون کیا گیا اور پھر نورۃ نے اپنے میوزک بینڈ کی رضامندی سے ہاں کردی، عورت نے ان کو اپنا پتہ بتایا اور نورہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچ گئی۔

جوں ہی نورۃ اور اس کے ساتھی وہاں پہنچے سب پریشان ہوگئے کہ اتنی مہنگی اور اعلیٰ شادی کہیں نہیں دیکھی، عیش و عشرت اور خوبصورتی جگہ سے ٹپک رہی تھی اور پھر خوشبوئیں ایسی آ رہی تھیں کہ جیسے کسی نے ہر جگہ گلاب کا پرفیوم پھینکا ہو، ایک طرف اعلیٰ شاہی کھانے بن رہے تھے، پھر جس عورت نے فون کرکے بلایا جوں ہی وہ سامنے آئی تو پوری ٹیم ڈر گئی،وہ عورت اتنی لمبی چوڑی اور جاندار تھی کہ جب اس نے نورۃ سے ہاتھ ملایا تو اس کا ہاتھ درد کرنے لگا، لیکن پھر انہوں نے اپنا گانا گایا۔

گانا گاتے گاتے نورۃ تھک گئی تو اس نے آرام کے لئے کہا جس پر اس کو محل کے 2 فلور پر بھیج دیا گیا، جہاں ایسا لگتا تھا کہ کوئی نہ آیا ہو اور نہ کسی نے سالوں سے وہ بلڈ نگ کھولی ہو، نورۃ کا سر چکرا رہا تھا اس کو بیڈ روم ملا تو وہ بھی ایسا ہی جیسے وہاں کوئی نہ آیا ہو وہ وہاں سو گئی اور اچانک اس کو لگا جیسے اس کو کوئی تنگ کر رہا ہو وہ اٹھی اور دروازہ کھولا تو جیسے کوئی بچہ وہاں کا دروازہ کھول کے بھاگا ہو، اور ایک عجیب سا ڈر تھا، اس کے بعد نورۃ بھاگ بھاگ کر نیچے گئی، جب وہاں پہنچی تو اس کی ٹیم کی ایک لڑکی کے ہوش اڑے ہوئے تھے اس نے کہا نورۃ میں تمھیں لینے گئی تو دیکھا کہ اوپر کوئی مجھے مار رہا ہو کہ کیوں آئی، اور نورۃ کے کانوں میں آوازیں آ رہی تھیں کہ تم گانا گاؤ تمہاری آواز اچھی لگتی ہے، نورۃ اور اس کے ٹیم ممبر نے سوچا کہ بس اب آخری گانا گائیں گے اور چلے جائیں گے۔

دوبارہ جب نورۃ نے گانا گایا تو تقریب میں موجود عجیب سے لوگ اس کی طرف بڑھنے لگے، عجیب آوازیں نکالنے لگے، دولہا اور دلہن ایسے لباس میں تھے کہ جیسے بہت پرانے زمانے کے ہوں مگر صرف ایک دوسرے کو دیکھ رہے تھے ان کی آنکھیں تک نہیں ہل رہی تھیں لیکن اچانک وہ لوگ سب جمنے لگے، نورۃ اور اس کی ٹیم وہاں سے بھاگنے لگی اور لائٹ چلی گئی ایک دم اندھیرا ہوگیا۔

کویتی ویب سائٹس کے مطابق وہ لوگ وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہوگئے، کچھ عرصے بعد اس کی ٹیم کا اہم ممبر مرگیا اور 3 ماہ بعد نورۃ نے بھی گلوکاری سے ریٹائر منٹ لے لی اور سب کچھ چھوڑ کر نظر بند ہوگئی۔ یہ جنات کی شادی کی کہانی اور نورۃ آج بھی ایک سوالیہ نشان ہے، لیکن اس سب کے بعد نورۃ کے والدین نے کبھی اس بارے میں کوئی بات نہ بتائی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts