میرا تحفہ میری مرضی یہ الفاظ ہیں سابق وزیراعظم عمران خان کے۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے توشہ خانے کے معاملے پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ "میرا تحفہ ، میری مرضی"۔
اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ توشہ خانہ سے جو کچھ لیا وہ سب ریکارڈ پر ہے۔ اور ایک صدر نے گھر پر تحفہ بھجوایا تو وہ تحفہ توشہ خانہ بھیج کر آدھی قیمت ادا کر کے اپنے پاس رکھا ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہم نے توشہ خانہ کی چیزوں کی قیمت 15سے بڑھاکر 50 فیصد کی، اگر پیسہ بنانا ہوتا توگھر کو کیمپ آفس ڈکلیئرکرکےکروڑوں روپیہ بناتا۔ اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ فوجیوں کو بھی ڈی ایچ اے میں پلاٹ ملتے ہیں تو ان کی مرضی وہ جو چاہیں کریں۔
فرح خان سے متعلق انہوں نے کہا کہ فرح خان کے پاس عہدہ تھا نہ وزارت، وہ کیسے پیسے لے سکتی ہے؟ اس سلسلے میں کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم ہاؤس میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے تحائف لے کر بیرون ملک فروخت کیے ہیں۔
وزیراعظم نے بیچے گئے تحائف کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے یہ تحائف 14 کروڑ روپے میں دبئی میں فروخت کیے۔ قیمتی تحائف میں ڈائمنڈ جیولری، بریسلٹ، گھڑیاں اور سیٹ شامل ہیں۔