ملک بھر میں ایسے بہت سے لوگ کام کر رہے ہیں جو غریبوں اور ضرورتمندوں کو مفت میں کھانا کھلاتے ہیں۔ لیکن اس بات کا کسی کو پتہ نہیں چلنے دیتے ہیں۔ وہ لوگ جن کا ادارہ بڑا اور مشہور ہوتا ہے ان کی تو ہر خبر سب کو پتہ لگ جاتی ہے، مگر وہ لوگ جو اپنے طور سے چھوٹا سیٹ اپ کرتے ہیں ان کو کم ہی لوگ جانتے ہیں۔ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے، ہر کوئی اپنے کام کی تصاویر یا ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرکے لوگوں میں مشہور ہو جاتا ہے۔ لیکن ایک ایسا جوڑا ہے جو سوشل میڈیا کم ہی استعمال کرتا ہے، لیکن روزانہ کئی ہزار افراد کے کھانے کا بندوبست کرتا ہے۔
ساجد اور وجیہہ دونوں میاں بیوی پچھلے 4 سال سے کھانا بنا بنا کر لوگوں کو کھلاتے ہیں۔ ہر سال رمضان میں وجیہہ لوگوں کو سحری کرواتی ہیں، کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ افطار تو سب کرواتے ہیں، سحری کروانے کا رجحان کم ہی ہے۔
وجیہہ کہتی ہیں: ''
مجھے شروع ہی سے کھانا بنانے کا بہت شوق تھا اور اب بھی اَلحمدُاللہ میں بہت اچھا کھانا بناتی ہوں۔ لوگ فرمائش کرکے جاتے ہیں کہ آپ وہ ڈش بنائیں۔ پھر میں ان کی مرضی کا کھانا بھی بنا کر سب کو کھلاتی ہوں۔ پہلے میں اکیلی تھی، کام دیر سے ہوتا تھا، لیکن اب میرے ساتھ کچھ ہیلپرز ہیں تو ہم سب مل جل کر کام کرلیتے ہیں۔ ہم دونوں چاہتے ہیں کہ جو بچے سڑک سے مل رہے ہیں ان کو گود لے لیں، اپنے بچوں کی طرح پالیں۔ ہم جانتے ہیں یہ مشکل ہے، لیکن اچھا لگتا ہے ہمیں سب کی مدد کرنا۔ ہم دونوں ایک چھوٹا سا این جی او فیتھ فاؤنڈیشن کے نام سے چلاتے ہیں۔ جو کچھ ہے اس پر خُدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔
ہم رمضان میں صرف چکن کا بھنا ہوا سا ہلکے شوربے کا سالن دیتے ہیں۔
کبھی کسی کی تصویر یا ویڈیو بنا کر نہیں لگائی کیونکہ ہمیں یہ سب اچھا نہیں لگتا اور وہ لوگ جو ہمارے دسترخوان پر کھانا کھاتے ہیں وہ بھی ہچکچاتے ہیں کہ تصویر نہ بنائی جائے، میرے میاں کبھی کبھی کھانا بنانے کی ویڈیوز ضرور بنا لیتے ہیں لیکن ایسے کسی کو کھانا تقسیم کرتے ہوئے یا کھاتے ہوئے ویڈیوز نہیں بناتے۔
''