بھارت ہے ہی پاکستان کا دشمن، یہ کبھی دشمنی کا موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتا یہی وجہ ہے کہ اس نے ایک گونگے لڑکے کو 7 سال اپنی قید میں رکھا۔
ہوا کچھ یوں کہ وسیم نامی ایک معصوم بچہ اپنی والدہ کے ساتھ شب بارات کے مذہبی موقعے پر اپنی نانی کے گھر گیا ہوا تھا تو وہاں سے غلطی سے سرحد پار کر گیا۔ بس اس کے بعد یہ کہاں گیا کسی کو معلوم نہیں تھا۔والدین تو اسے ڈھونڈتے رہے مگر یہ کہیں نہیں ملا۔
پھر یوں ہوا کہ اب 17 سال کی عمر میں یہ جس تنظیم کے زریعے دوبارہ گھر واپس آیا اس کا کہنا تھا کہ یہ گونگا ہونے کے باعث بھارت والوں کو اپنی بات نہ سمجھا پا رہا تھا تو انہوں نے اس کے سامنے مختلف ملکوں کی کرنسی(روپیہ) رکھا تو اس نے فوراََ پاکستانی کرنسی کو پہچان لیا تو یوں انہیں معلوم ہو گیا کہ یہ بچہ پاکستان کا ہے لیکن پھر بھی اپنی کارروائی مکمل کی ۔
جس کے بعد پاکستان سے رابطہ کیا گیا اور ایدھی فاؤنڈیشن تک جب یہ خبر پہنچی تو انہوں نے اخباروں میں اشتہارات دیے ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیں۔ پھر ایک دن آخر کار ان کے گھر والوں کو کسی دوست نے ایدھی فاؤنڈیشن کی یہ ویڈیو دیکھائی۔
تو والدین غم کی حالت میں لاہور میں قائم ایدھی فاؤنڈیشن پہنچ گئے جہاں کچھ عرصے کی محنت سے بچے کو والدین سے ملوا دیا گیا ۔ واضح رہے کہ یہ بچہ آزاد کشمیر کے ضلع بھمبر کا رہنے والا ہے ۔
آخر میں یہاں یہی کہنا چاہوں گا اپنے ذہنی معذور بچوں کو اس طرح کی تربیت ضرور دیں کہ وہ اگر کبھی کسی مشکل میں پھنس جائیں تو اس سے نکل بھی سکیں۔ جیسا اس کیسں میں ہوا کہ ایک کاغذ کے ٹکڑے نے یعنی کہ پاکستانی کرنسی نے معصوم بچے کو فوراََ سالوں سے بچھڑے ہوئے والدین سے ملوا دیا۔