ملک میں چلتی سیاسی ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے اسلام آباد کے ریڈ زون ایریا میں فوج طلب کرلی ہے۔ جنگ نیوز کے مطابق ریڈ زون کی تمام سیکیورٹی فوج کے حوالے کر دی گئی ہے جس کے بعد وزیر اعظم ہاؤس، وزیر اعظم آفس، ایوان صدر، سپریم کورٹ کے علاوہ کابینہ ڈویژن سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر بھی فوج تعینات رہے گی۔
مختلف صوبوں میں دفعہ 144 کا نفاذ
پنجاب میں اسلامآباد جانے والے تمام راستے حکومت کی جانب سے بند کروادئیے گئے ہیں اس کے علاوہ اسلام آباد جانے والی گاڑیوں کو بھی روک دیا گیا ہے اور تمام ٹرانسپورٹرز کو لانگ مارچ میں اپنی گاڑیاں دینے کے لئے منع کیا گیا ہے۔ صوبہ پنجاب کا خیبر پختون خواہ سے بھی رابطہ ختم کردیا گیا ہے اور جی ٹی روڈ کو بند کردیا گیا ہے۔ پنجاب، سندھ اور اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جس کے تحت ہر قسم کے جلوس کرنے پر پابندی ہوگی۔
ملک کو یرغمال نہیں بننے دیا جائے گا
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کا فیصلہ ہے کہ لانگ مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اسے روکا جائے گا۔ لانگ مارچ کا مقصد ملک میں افراتفری پھیلانا ہے۔ یہ جماعت پہلے بھی پرامن احتجاج کے نام پر ملک کو کافی نقصان پہنچا چکی ہے اس لئے حکومت املاک اور شہریوں کی حفاظت کے لئے لانگ مارچ کو ہر قیمت پر روکے گی جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایسے ہتھکنڈے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانے کے برابر ہیں اور ان سے تنخواہ دار اور غریب طبقہ متاثر ہوگا۔