آج کل سوشل میڈیا پر ہر جانب موٹر سائیکل پر عمرہ ادائیگی کے لیے سفر طے کرنے والے ابرار حسن کے چرچے ہو رہے ہیں جو 50 دن میں اپنی ہیوی بائیک پر سعودی عرب پہنچے۔
ان کے اس جزبے کو سراہتے ہوئے سعودی حکومت کی جانب سے اُنہیں اعزاز سے بھی نوازا گیا جس کے وہ صحیح معنوں میں حقدار بھی ہیں۔
حال ہی میں پاکستان کے مشہور یوٹوبر ابرار حسن نے سماء ٹی وی کے پروگرام کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے اپنے اس مبارک سفر پر روشنی ڈالی اور تفصیلات بتائیں۔
ابرار حسن نے اپنے سفر سے متعلق کہا کہ ان کا یہ سفر بہت اچھا رہا۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ کا کوئی خواب ہو اور وہ پورا ہوجائے تو اس سے جو خوشی ملتی ہے وہ بیان کرنا مشکل ہوتا ہے۔
50 دنوں میں سعودی عرب پہنچنے والے ویلاگر ابرار نے کہا کہ یہ آئیڈیا بہت دنوں سے میرے ذہن میں تھا۔ جب میں نے 2019 میں موٹر سائیکل چلانا سیکھی اور 2020 میں جب جرمنی سے پاکستان آیا تو کووڈ کی وجہ سے میرا سفر ادھورا رہ گیا تھا کیونکہ مجھے وسطی ایشیائی ممالک کا بھی سفر طے کرنا تھا مگر نہیں جا سکا۔
انہوں نے بتایا کہ جنوری فروری میں میں نے اس سفر کے بارے میں پلان کیا اور سوچا کہ میرا خواب پورا ہوجائے گا اور موسم بھی اچھا تھا۔
ابرار نے بتایا کہ بائیک پر سفر طے کرنا مشکل تھا کیونکہ آپ کو ہر عنصر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں جرمنی سے پاکستان آیا پھر یہاں سے ایران، عراق، اور کویت سے پھر سعودیہ پہنچا۔
ٹریولر ابرار حسن نے بتایا کہ ان کے پاس جرمن ویزا موجود ہے جس کی وجہ سے مجھے اپنے سفر پر آسانی ہوئی۔ سفر کے دوران پیش آنے والے حادثے کے بارے میں ابرار حسن نے بتایاکہ ایران کے راستے میرا ایکسیڈینٹ ہوگیا تھا جس کی بعد میں نے دس سے پندرہ دن بائیک چلانے سے گریز کیا۔
ابرار حسن نے مزید کہا کہ میرا اپنا بجٹ تھا جس میں نے اپنا یہ تمام سفر طے کیا۔