یہ پانی ہیٹ اسٹروک اور کھانسی سے بچاتا ہے ۔۔ گرمیوں میں مٹکے کا پانی کسی خزانے سے کم نہیں، لیکن مٹی کے یہ برتن کیسے بنتے ہیں؟

image

گرمیوں کا موسم ہے تو سب کو ہی فریج کا ٹھنڈا پانی پینا پسند ہوتا ہے مگر کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ صرف چند سو روپے میں آپ ہمیشہ کیلئے ٹھندا پانی پی سکتے ہیں اور صحت مند بھی رہ سکتے ہیں تو اس چیز کا نام ہے مٹی کا مٹکا۔ آج ہم یہاں آپکو مٹی کے برتنوں کے فائدہ اور یہ بتائیں گے کہ یہ آخر کیسے بنائے جاتے ہیں۔

سب سے پہلے بات کرتے ہیں کہ مٹی سے بنے ہوئے مٹکوں کا پانی پینے سے انسان کے جسم میں سے معدے کی سوزش، تیزابیت وغیرہ دور ہوتی ہے اس کے علاوہ اس کے کئی حیران کن فوائد ہیں جو کہ درج زیل ہیں۔

ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ:

گرمی میں مٹکے کا پانی استعمال کرنا جسم میں نیوٹریشن ،وٹامن گلوکوز کو متوازن رکھتا ہے اور ہیٹ اسٹروک کے خدشے سے محفوظ رکھتا ہے۔

گلے کے لیے مؤثر:

فریج میں رکھے ہوئے ٹھنڈے پانی کو پینے سے اکثر گلے میں تکلیف کی شکایت ہوتی ہے کیونکہ یہ گلے کے غدود کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ لیکن مٹکے کا پانی ایک ہی درجہ حرارت پر برقرار رہتا ہے اور اس کے پینے سے گلے کی کوئی شکایت درپیش نہیں ہوتی اس لیے مٹکے کا پانی کھانسی، ٹھنڈ اور سانس کی تکلیف سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے۔

نظام ہاضمہ اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا:

مٹکے کا پانی پینے سے میٹابولزم سسٹم بہتر ہوتا ہے۔ اس سے کوئی خطرناک کیمیکلز کا خدشہ لاحق نہیں ہوتا جب کہ پلاسٹک کی بوتل اور دیگر چیزوں میں اکثر خطرناک کیمیکل بی پی اے وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ مٹکے کا پانی پینے سے نظام ہاضمہ اور جسم میں ٹیسٹوسٹیرون متوازن رہتا ہے۔ اس کے اندر معدنیات محفوظ ہونے کے باعث یہ معدے اور نظامہ ہاضمہ کو درست رکھتا ہے۔

مٹی کے برتن بنتے کیسے ہیں؟

جو فرد بھی یہ کام کرتا ہے وہ پہلے سیاہ رنگ کی مٹی ایک اچھی خاصی تعداد میں خریدتا ہے جس کے بعد اس مٹی کو کوٹا جاتا ہے تاکہ مٹی بالکل نرم ہو جائے اور اس میں سے پتھر وغیرہ نکل جائیں اور پھر مٹی میں پانی ملا کر اسے گیلا کر لیا جاتا ہے اور اس کے بعد پھر سے اپنے ہاتھوں سے ایک مخصوص انداز میں اسے چیک کیا جاتا ہے کہ کہیں کوئی پتھر وغیرہ رہ نہ گیا ہو۔

ان تمام مراحل کے بعد ایک گول سے مشین پر اسی مٹی کو رکھ دیا جاتا ہے اور اس مشین کو ہاتھوں سے گھمایا جاتا ہے ، ساتھ ہی ساتھ مٹی کو جیسا چاہے بنا لیا جاتا ہے چاہے پھر اس سے آپ مٹکا بنائیں فلاس بنائیں یا پھر صراہی بنائیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts