سب کھڑے رو رہے تھے، ہم نے بچے کو سانس دی اور پھر ۔۔ جھیل میں بچے کی جان بچانے والی لیڈی ڈاکٹر اور شوہر نے پورا واقعہ بیان کردیا

image

گذشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر میاں بیوی کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاتا ہے کہ گلگت بلتستان کی سرد نلتر جھیل میں ڈوبنے والے نو عمر بچے کی ہنگامی صورتحال میں جان بچاتے ہیں۔

ڈوبنے والا بچہ موت کے بہت قریب پہنچ چکا تھا لیکن خدا کے حکم سے ملتان سے تفریح کیلئے آنے والی لیڈی ڈاکٹر نے اپنے شوہر کے ساتھ ملکر بچے کی جان بچائی جس کے بعد لوگوں نے انہیں خوب سراہا۔

آج ہم ان دونوں میاں بیوی کے بارے میں آپ کو بتانے جا رہے ہیں جنہوں نے حال ہی میں ڈیجیٹل پاکستان کے ویب چینل کو انٹرویو دیا۔

اسرار احمد چوہدری اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر قراۃ العین ہاشمی اپنے گھر سے ناران اور شگرہ کے لیے روانہ ہوئے لیکن راستے میں دونوں میاں بیوی نے اپنا فیصلہ بدلا اور یہ گلگت بلتستان جا پہنچے۔ پھر وہاں سے ہنزہ پہنچے جہاں پندرہ سو فٹ کی بلندی سے نلتر جھیل کی طرف جا پہنچے جہاں انہوں نے ایک شور سنا اور فوراً وہاں دوڑے۔

اسرار احمد چوہدری اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر قراۃ العین ہاشمی قریب پہنچے تو وہاں خواتین کا ہجوم دیکھا جو بہت رو رہی تھیں کہ کیونکہ دو بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں تھا۔ وہاں اس وقت 2 بچے نیم مردہ حالت میں موجود تھے۔

اِسرار احمد نے بتایا کہ ہم جھیل کی جانب سفر کر رہے تھے اور وہاں ہم نے دیکھا کہ عورتیں چیخم پکار کر رہی تھیں ، ایک کو مردہ سمجھا جا چکا تھا اور ایک ندی میں تھا۔ پھر ہم نے اپنے گاڑی سے اتر کر ان کی فوری مدد کی۔

قوم کی بیٹی پاکستان کا فخر ڈاکٹر قراۃ العین ہاشمی کی فوری مدد سب نے دیکھی جنہیں اس واقعے میں ہیرو قرار دیاجا رہا ہے۔ وہ مسیحا بن کر بچے کی جان بچانے پہنچیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ اگر بچہ نہیں بچتا تو پھر بھی ہم نے امید لگائی رکھی کیونکہ اگر ڈاکٹر نااُمید ہوجائے گا تو مریض کے ساتھ کیسے ڈیل کرے گا۔

سی پی آر کیا ہوتا ہے؟

سی پی آر ( کارڈیو پلمونری ریسسیٹیشن) جس میں آپ کے ہاتھ ، پھیپڑوں کی گردش کو بیرونی طور پر برقرار کر کے رکھتے ہیں۔ اور اس میں مریض کے منہ سے منہ جوڑ کر سانس بھرتے ہیں اور پھر سینے پر دونوں ہاتھوں سے دباتے ہیں۔ یہ طریقہ کار ہنگامی بنیادوں پر کام آتا ہے۔

ڈاکٹر قراۃ العین ہاشمی نے ویڈیو کے حوالے سے بتایا کہ ہمیں بالکل معلوم نہیں تھا کہ ہماری ویڈیو اس وقت بنائی جا رہی ہے۔ یہ ویڈیو پاکستان کے مشہور سفر نامہ نگار اسد قیصر نے بنائی جو ویڈیو کے پس منظر میں ہمارا حوصلہ بڑھا رہے تھے مگر ہمیں اس وقت کچھ معلوم نہیں تھا۔

ڈاکٹر قراۃ العین نے بتایا کہ ہم نے یہ نہیں دیکھا کہ وہاں کون ہے، کس مذہب کا ہے کس رنگ نسل کا ہے بلکہ ہم نے اس کو ایک انسان کے طور پر دیکھا اور مدد کی۔ اگر وہاں کوئی جانور بھی اس حالت میں ملتا تو اس کی بھی مدد کرتے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts