جب ہم وہاں گئے تو وہ کچھ الگ لوگ لگ رہے تھے فیملی کے نہیں لگ رہے تھے ۔۔ دعا زہرا کا پہلا انٹرویو ریکارڈ کرنے والے کیمرا مین سے متعلق ماہرین کا انکشاف! کون سچا ہے کون جھوٹا؟

image

دعا زہرہ کے کیس میں ہر دفعہ کوئی نیا ٹوئسٹ نظر آرہا ہے، دعا کے والدین کے بارے میں بھی مختلف الزامات لگائے گئے تھے ، جن کا جواب مہدی کاظمی(دعا کے والد)کی طرف سے دیا گیا۔ دعا کے والدین کی طرف سے مسلسل یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ ان کی بیٹی کو اغوا کیا گیا ہے اور اس پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ جبکہ مختلف وڈیوز کے ذریعے دعا کی طرف سے اس الزام کی تردید کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں مختلف لوگ اپنی اپنی طرف سے وڈیوز بھی بنا کر ڈال رہے ہیں جس میں اس کیس کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جا رہی ہے۔

حال ہی میں ڈاکٹر معیزحسین جوکہ مائنڈ سائنسز کے نام سے ادارہ بھی چلاتے ہیں ان کا دعوٰی ہے کہ وہ لوگوں کے نہ صرف ذہن پڑھ لیتے ہیں، بلکہ ان کی باڈی لینگویج ، ان کی حرکات و سکنات اور ہیپناٹائز کر کے وہ لوگوں کے سچ جھوٹ کا منٹوں میں پتہ لگا سکتے ہیں۔ انہوں نے دعا زہرہ کے حوالے سے بھی کئی وڈیوز بنائی ہیں جس میں انہوں نے ظہیر اور دعا کو چیلنج بھی کیا کہ وہ ان کے پاس آئیں وہ ان سے سارا سچ اگلوا لیں گے۔ ایک وڈیو میں انہوں نے زنیرہ ماہم (یوٹیوبر جس نے دعا کا پہلا تفصیلی انٹرویو کیا)کے کیمرہ مین کا ایک انٹرویو عوام سے شئیر کیا ہے جس میں اس کیمرہ مین نےانکشاف کیا ہے کہ زنیرہ ماہم ویوز کے لئے جھوٹ بھی بولتی ہے ، اس کے علاوہ اس نے یہ بھی بتایا کہ اس دن دعا کے انٹرویو والے دن وہاں گھر میں جو لوگ نظر آرہے تھے وہ گھر والے نہیں لگ رہے تھے، مجھے نہیں پتہ کہ وہ کون لوگ تھے۔اس نے بتایا کہ مجھے زنیرہ نے کئی ماہ سے پیسے نہیں دئیے اس لئے اب میں نے اس کا کام چھوڑ دیا ہے۔

اس کے علاوہ بھی انہوں نے ان وڈیوز میں مختلف ماہرین کو بھی بلایا اور دعا کے سلسلے میں بات چیت کی ہے ان کی حالیہ وڈیو میں انہوں نے ماہر علم نجوم، علم الاعداد اور رمل کے ماہر راجا ریاض سے دعا کے بارے میں سوال کئے ،ان سوالوں کے کیا جواب ملے یہ ہم اپ کو بتائیں گے۔

ماہرعلمِ نجوم، ماہرِعلم الاعداد، اورعلمِ رمل کے ماہر راجا ریاض کا یہ کہنا ہے کہ دعا کے ستارے ابھی اس کے حق میں چل رہے ہیں ، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے علم کے مطابق دعا کواغوا نہیں کیا گیا بلکہ وہ خود اپنی مرضی سے گئی ہے ۔

اس کے علاوہ راجا ریاض کا یہ کہنا تھا کہ میرے علم کے مطابق ابھی کورٹ کا فیصلہ بھی دعا زہرہ کے حق میں نظر آتا ہے۔ 23 اکتوبر تک سب چیزیں دعا کے حق میں ہیں۔ جو بھی فیصلہ ہوگا وہ اس کے حق میں ہو گا۔ لیکن 23 اکتوبر سے لے کر مارچ 2023 تک اس کے لئے مشکلات پیدا ہوں گی اور انہوں نے کہا کہ کہ میں یہ گارنٹی دیتا ہوں مئی 2023 سے پہلے پہلے دعا اپنی ماں کے پاس واپس آجائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اگلے سال اکتوبرتک ظہیراوردعا ایک ساتھ رہ لئے توپھر ان کا ساتھ دیر تک نبھے گا۔ لیکن اگراس سے پہلے انہوں نے مشکل کے آگے ہتھیار ڈال دئیے تو ان کا رشتہ ختم ہوجائے گا۔

دعا زہرہ کے باہر جانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مئی 2023 کے بعد ان کے باہر جانے کے امکان ہیں اس سے پہلے نظر نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری پیشن گوئی ہے ہم غیب کا علم نہیں جانتے۔ یہ علم بھی انسانوں کا بنایا ہوا ہے اس میں بھی غلطی کی گنجائش ہوتی ہے۔ لیکن ہوتا صرف وہی ہے جو اللہ چاہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts