’چلیں اسی بہانے عدالت تو جائیں گے‘، بشریٰ بی بی کے نوٹس پر مریم نواز کا ردِعمل

image
بشریٰ بی بی کے نوٹس پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹویٹ کی کہ ’نوٹس مریم نواز کو نہیں باپردہ خاتون اپنے کارناموں کے جواب عدالت میں جا کر دے۔‘

’سب کیسز عدالت میں ہیں۔ مریم نواز نے تم سب بہروپیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ باپردہ خاتون گھر تک نہیں بلکہ گھڑیاں، پانچ کیرٹ کے ہیرے، زمینوں کی چوریوں اور سیاسی مخالفین کو غداری سے لِنک کرنے تک محدود رہی اور آج کل لوگوں کے گھروں کی بالٹیاں۔‘

مریم اورنگزیب کی ٹویٹ پر مریم نواز نے کمنٹ کیا کہ ’چلیں اسی بہانے عدالت تو جائیں گے۔ جائیں گے تو اپنی ہی چوریاں کھلیں گی اور جواب دینا پڑے گا، جس کے ثبوت اپنی ہی آواز میں موجود ہیں۔‘

اس سے قبل جعرات کو ہی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بدعنوانی کے الزامات عائد کرنے پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو قانونی نوٹس بھجوایا۔

پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا سیل کے مطابق بشریٰ بی بی نے بے بنیاد الزامات پر مریم نواز کے خلاف باضابطہ قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے انہیں قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔

بشریٰ بی بی نے قانونی نوٹس فیصل فرید ایڈووکیٹ کی وساطت سے بھجوایا جس میں مریم نواز سے 7 روز میں غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بیان واپس نہ لینے پر مریم نواز کو ضابطۂ فوجداری اور ہتکِ عزت سمیت متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی کی دھمکی دی گئی ہے۔

چلیں اسی بہانے عدالت تو جائیں گے۔ جائیں گے تو اپنی ہی چوریاں کھلیں گی اور جواب دینا پڑے گا جس کے ثبوت اپنی ہی آواز میں موجود ہیں ☺️ https://t.co/JS5OLJj5GZ

— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 4, 2023

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ضابطۂ فوجداری کے تحت کسی شہری کو بدنام کرنے کا جُرم ثابت ہونے پر پانچ سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔‘

 قانونی نوٹس کے مطابق مریم نواز نے یکم مئی کو لاہور میں تقریر کے دوران بشریٰ بی بی کے خلاف جھوٹی اور بےبنیاد الزام تراشی کی۔  

مریم نواز کے الزامات پر مبنی تقریر کا متن بھی نوٹس کا حصہ بنایا گیا ہے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ مریم نواز جان بوجھ کر بشریٰ بی بی اور ان کے اہلِ خانہ کو بدنام کرنے کے لیے بدنیتی پر مبنی مہم چلا رہی ہیں۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US