پارلیمنٹ میں سکیورٹی کی ناکامی پر بحث نہیں جامع تحقیقات ہونی چاہییں: نریندر مودی

image

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے دو افراد کے پارلیمان کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں گھس کر دھویں کے کنستر چھوڑنے کے واقعے پر بحث نہیں تحقیقات ہونی چاہییں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے یہ بات اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے واقعے پر بحث کروانے کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہی۔

نریندر مودی نے اتوار کو روزنامہ دائنک جاگرن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ’جو ہوا وہ بہت سنگین ہے، اس پر بحث کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کی جامع تحقیقات ہونی چاہیے۔‘

واضع رہے کہ بدھ کو ایک شخص ایوان زیریں کے چیمبر میں چھلانگ لگا کر اس وقت گھس گیا جب اراکین اجلاس میں تھے، اس نے نعرے لگائے اور دھوئیں کا کنستر چھوڑ دیا۔ ایک دوسرے آدمی نے اس کے پیچھے آنے کی کوشش کی، تاہم دونوں کو سکیورٹی اہلکاروں نے پکڑ لیا تھا۔

اس سلسلے میں پولیس نے چھ افراد کو گرفتار کر لیا تھا جن میں سے چار کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔

یہ واقعہ پارلیمنٹ کمپلیکس پر حملے کی 22 ویں برسی کے موقع پر پیش آیا جس میں پانچ بندوق برداروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

پارلیمان کے اراکین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ دونوں افراد نے ’آمریت قبول نہیں کی جائے گی‘ کے  نعرے لگائے تھے۔ چار مشتبہ افراد میں سے کچھ کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے طویل عرصے سے ملازمتیں نہ ملنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

اس واقعہ پر وزیر داخلہ امیت شاہ سے بحث اور بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر چودہ قانون سازوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

پارلیمان کے ایوان زیریں کے سپیکر نے سکیورٹی پر نظرثانی کا اعلان کیا ہے اور حکومت نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts