فرانسیسی حکام کی جانب سے پیرس کے قریب چار روز قبل روکے گئے انڈین مسافروں سے بھرے جہاز کو آج اڑان بھرنے کی اجازت ملنے کا امکان ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعرات کو فرانس میں انسانی سمگلنگ کی تحقیقات کے لیے روکے جانے والے اس جہاز میں 303 انڈین شہری تھے اور ان میں 11 ایسے بچے بھی شامل تھے جن کے ساتھ کوئی سرپرست نہیں تھا۔مسافر طیارے ایئربس اے 340 نے یو اے ای سے نکاراگوا جاتے ہوئے فرانس کے واٹری ایئر پورٹ پر لینڈ کیا تھا جہاں فرانسیسی حکام نے اسے روک لیا تھا۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق رومانیہ کی فضائی کمپنی لیجنڈز ایئرلائنز کی وکیل للیانیہ بکایوکو نے کہا کہ توقع ہے کہ یہ جہاز پیر کو اکثر مسافروں کو لے کر اںڈیا کے شہر ممبئی کے لیے اڑان بھرے گا۔ریجنل پراسکیوٹر اینک براؤن نے اے پی کو بتایا کہ مقامی حکام کرسمس کی مصروفیات کے باوجود کچھ مسافروں کو واٹری ایئرپورٹ سے جانے کی اجازت دینے کے لیے ضروری کارروائی کر رہے ہیں۔اس جہاز کے تمام مسافر جمعرات سے واٹری ایئرپورٹ پر ہی پھنسے ہوئے ہیں اور فرانسیسی حکام نے ان میں دو مسافروں کو انسانی سمگلنگ میں ملوث ہونے کے شبے میں حراست میں لیا ہے۔مقامی انتظامیہ کے مطابق دیگر کئی مسافروں نے فرانس میں پناہ کی درخواست بھی کی ہے۔فرانسیسی پراسکیوٹرز کا کہنا ہے کہ مسافروں میں 11 بچے ایسے تھے جن کے ساتھ کوئی بھی نہیں تھا۔ ان بچوں کو خصوصی انتظامات کے تحت رکھا گیا ہے۔ فرانس کے قانون کے مطابق غیرملکیوں کو ٹرانزٹ زون میں پولیس کے تحقیقات کے لیے چار دن تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد خصوصی جج یہ فیصلہ کرنے کا مجاز ہوتا ہے کہ آیا اس مدت میں آٹھ دن تک کی توسیع دی جائے یا نہیں۔