جنس تبدیل کروا کر مرد بننے والی دوست جس نے یکطرفہ محبت میں بچپن کی سہیلی کو ہی قتل کر دیا

نندنی پیشے کے اعتبار سے ایک سافٹ ویئر انجینیئر تھیں اور ایک نجی سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتی تھیں۔ وہ گزشتہ آٹھ ماہ سے چنئی میں رہ رہی تھیں۔

انڈیا کی ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں ایک 24 سالہ سافٹ ویئر انجینیئر لڑکی کے قتل کا دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔

قتل ہونے والی لڑکی کا نام نندنی ہے جو مدورائی ضلع کی رہنے والی تھیں۔

سنیچر کی رات چنئی کے آئی ٹی کوریڈور کے قریب پونمار علاقے میں نندنی جلی ہوئی حالت میں ملی، ان کے ہاتھ اور پیر بندھے ہوئے تھے اور اتوار کی صبح ان کی موت ہو گئی۔

پولیس تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ نندنی کا سابق بوائے فرینڈ وتریمارن مبینہ طور پر اس گھناؤنے جرم کا ذمہ دار ہے۔

اس واقعے کے حوالے سے سامنے آنے والی معلومات یکطرفہ محبت، حسد اور بالآخر ایک بھیانک جرم کا پتا دیتی ہیں، جس نے پورے سماج کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

آخر ہوا کیا؟

نندنی پیشے کے اعتبار سے ایک سافٹ ویئر انجینیئر تھیں اور ایک نجی سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتی تھیں۔ وہ گزشتہ آٹھ ماہ سے چنئی میں رہ رہی تھیں۔

مقامی لوگوں نے نندنی کو ایک سنسان جگہ پر جلی ہوئی حالت میں پایا، جس کے بعد انھیں ہسپتال لے جایا گیا لیکن شدید جھلس جانے کی وجہ سے انھیں بچایا نہ جا سکا۔

قتل کی تحقیقات کے دوران پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک سیل فون برآمد کیا جس کے بعد وتریمارن کی شناخت اس واقعے کے مرکزی ملزم کے طور پر ہوئی۔

سکول کے دنوں میں وتریمارن کو پنڈی مہیشوری (خاتون) کے نام سے جانا جاتا تھا اور وہ سکول میں نندنی کی دوست تھیں لیکن سکول چھوڑنے کے کئی سال بعد مہیشوری نے اپنی جنس تبدیل کر لی اور ٹرانس مرد بن گئیں اور اپنا نام بدل کر وتریمارن رکھ لیا۔

دوران تفتیش کیا پتا چلا؟

وتریمارن سے پوچھ گچھ کے دوران اس گھناؤنے قتل کے پیچھے موجود وجہ سامنے آئی۔ پولیس کے مطابق وتریمارن کا دعویٰ ہے کہ وہ اور نندنی کبھی محبت کیا کرتے تھے۔

پولیس کے مطابق وتریمارن نے بتایا کہ ان کے تعلقات اس وقت خراب ہونے لگے جب انھوں نے محسوس کیا کہ نندنیخود کو ان سے دور کر رہی ہیں اور دوسرے لوگوں کے قریب ہو رہی ہیں۔

پولیس کے مطابق حسد اور دھوکہ دہی کے خوف میں وتریمارن نے نندنی کی جان لینے کا منصوبہ بنایا اور نندنی کی سالگرہ کے بہانے وتریمارن انھیں ایک ویران علاقے میں لے گیا۔

پولیس کے مطابق وتریمارن نے نندنی کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اس کے ہاتھ پیر باندھ دیے اور پھر اس جرم کا ارتکاب کیا۔

وتریمارن نے پہلے نندنی پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا اور پھر ان پر پیٹرول چھڑک کر انھیں آگ لگا دی۔ اس کے بعد وہ موقع سے فرار ہو گیا۔

پولیس نے وتریمارن کو حراست میں لے کر اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

’مرد معاشرے میں تبدیلی کے جواب میں تشدد کا سہارا لیتے ہیں‘

حقوق نسواں کی تحقیقی ماہر نیودیتا لیوس کا خیال ہے کہ ’پدرانہ معاشرے میں خواتین کو اپنی خواہشات کے اظہار اور اپنے حقوق کا دعویٰ کرنے کے لیے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انھیں اکثر پرتشدد ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘

نیودیتا لیوس بتاتی ہیں کہ جب بھی خواتین کو معاشی آزادی اور اپنی خواہشات کے اظہار کی ہمت ملتی ہے تو یہ پدرانہ نظام پر کاری ضرب بن جاتی ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’مرد غلبہ برقرار رکھنے کے لیے معاشرے میں ہونے والی تبدیلیوں کے جواب میں تشدد کا سہارا لیتے ہیں۔ نندنی اور وتریمارن کا واقعہ افسوسناک طور پر زہریلی مردانگی کے نتائج اور بلاجواز محبت کے تاریک پہلو کی مثال ہے۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US