الیکشن 2024 کے لیے ملتان سے سابق وزیر خارجہ اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے ہیں۔سنیچر کو ملتان اپیلیٹ ٹریبیونل اور راولپنڈی کے الیکشن ٹریبیونل نے اپیلیوں کی سماعت کی۔ راولپنڈی الیکشن ٹریبیونل نے سابق وفاقی وزیر کی اہلیہ حبا چوہدری کے خلاف اعتراضات کو درست قرار دیا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے حبا چوہدری کے غیرملکی دوروں اور سٹیٹ بینک نے اکاؤنٹس کا ریکارڈ الیکشن ٹریبیونل میں پیش کیا۔ الیکشن ٹریبیونل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حبا چوہدری نے 9 بینک اکاؤنٹس اور تین غیرملکی دورے چھپائے تھے۔اہلیہ کے کاغذات نامزدگی اور نااہل ہونے پر فواد چوہدری کو 9 جنوری کو طلب کر لیا گیا ہے اور ان کا حلقہ این اے 60 اور 60 سے منظور شدہ کاغذات کا حکم نامہ واپس لے لیا گیا ہے۔ الیکشن ٹریبیونل نے کہا ہے کہ فواد چوہدری نے کاغذات میں اپنی بیوی کے بینک اکاؤنٹس اثاثے اور غیر ملکی دورے چھپائے تھے۔ شاہ محمود قریشی کی اپیلیں مستردملتان سے الیکشن لڑنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی این اے 150، این اے151 پی پی 218 سے اپیلیں مسترد ہو گئی ہیں۔ملتان اپیلیٹ ٹریبیونل کے جج جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے شاہ محمود قریشی اور ان کے اہل خانہ کے الیکشن لڑنے کے حوالے سے 9 اپیلوں پر سماعت کی۔
زین قریشی اور مہر بانو قریشی کی این اے 150، این اے 151 اور پی پی 218 سے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔
زین قریشی اور مہربانو قریشی کو پی پی 219 سے بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔
ریٹرننگ افسران نے شاہ محمود قریشی، زین قریشی اور مہربانو قریشی کے بیان حلفی اور شاہ محمود قریشی کے اصل دستخط نہ ہونے کی بنیاد پر کاغذات مسترد کیے تھے۔صوبہ سندھ میں الیکشن ٹریبیونل نے شاہ محمود قریشی کو حلقہ این اے 214 تھر پارکر سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں کے فیصلوں میں چار دن باقیدوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبیونلز میں ریٹرننگ افسران کی جانب سے مسترد کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیلوں کی سماعت جاری ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹریبیونلز میں اپیلوں کی تعداد زیادہ ہونے پر اتوار کو بھی اپیلوں پر سماعت جاری ہو گی۔کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں کے فیصلوں میں چار دن باقی رہ گئے ہیں۔ شیڈول کے مطابق اپیلوں کی تعداد کو نمٹانے کے لیے مزید تین ججوں کو بطور الیکشن اپیلیٹ ٹریبیونل تعینات کر دیا گیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پر اپیلوں کی سماعت کے لیے ججز کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔