اے آئی کمپنی کی بانی خاتون کے بیگ سے اپنے ہی چار سالہ بیٹے کی لاش برآمد، ’شوہر سے تنازع کی وجہ سے دباؤ میں تھی‘

پولیس افسر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ خاتون کا اپنے شوہر کے ساتھ کسی بات پر تناؤ چل رہا تھا۔ دونوں کی طلاق کی کارروائی آخری مرحلے میں تھی۔ پولیس نے بتایا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران خاتون نے انھیں بتایا کہ عدالت کے حالیہ حکم کی وجہ سے وہ ذہنی تناؤ کا شکار تھیں۔

انڈیا میں مصنوعی ذہانت کی ایک کمپنی کی بانی 39 سالہ خاتون کو پولیس نے اپنے چار سالہ بیٹے کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس نے خاتون کے چار سالہ بیٹے کی لاش ان کے سامان میں رکھے بیگ سے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پولیس کے بیان کے مطابق خاتون نے مبینہ طور پر پہلے گووا میں اپنے بیٹے کا قتل کیا اور پھر کرائے کی گاڑی لے کر بنگلورو کے لیے روانہ ہوئیں۔

پولیس نے راستے میں ٹیکسی ڈرائیور سے رابطہ کیا اور خاتون کو حراست میں لے لیا اور ان کے چار سالہ بیٹے کی لاش بھی قبضے میں لے لی ہے۔

پولیس کے مطابق بچے کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے تاکہ اس کی موت کا وقت اور وجہ معلوم کی جا سکے۔

پولیس کو کیسے پتا چلا؟

مختلف ذرائع ابلاغ پر پولیس بیانات کے مطابق یہ خاتون چھ جنوری کو اپنے چار سالہ بیٹے کے ساتھ رہنے کے لیے شمالی گوا میں ایک کرائے کے اپارٹمنٹ میں گئی تھیں۔

گووا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ندھین والسن نے بھی اس بارے میں پریس کانفرنس کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خاتون نے یہ بکنگ آن لائن پلیٹ فارم ائیر بی این بی کے ذریعے کروائی تھی۔

پولیس کے مطابق تقریباً دو دن تک یہاں رہنے کے بعد خاتون نے اپارٹمنٹ کے عملے سے گاڑی منگوانے کو کہا۔ وہ آٹھ جنوری کی صبح بنگلور جانے کے لیے روانہ ہوئیں۔

پولیس کے مطابق یہاں کے عملے نے خاتون کو کہا کہ وہ ٹیکسی کی بجائے ہوائی جہاز سے سفر کریں لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔

پولیس افسر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد جب اس جگہ کے ملازمین اپارٹمنٹ میں داخل ہوئے تو انھوں نے وہاں سرخ نشانات دیکھے تو انھیں شک گزرا کہ یہ خون ہے۔

علامتی تصویر
Getty Images

اس کے فوراً بعد یہاں کے عملے نے پولیس سے رابطہ کیا، جس کے بعد پولیس وہاں پہنچی اور خاتون سے رابطے کرنے کی کوشش کی گئی۔

پولیس نے بتایا کہ اپارٹمنٹ پہنچنے والے پولیس انسپیکٹر نے ڈرائیور کے فون پر اس خاتون سے بات بھی کی۔

یہ پوچھنے پر کہ آپ کا بچہ کہاں ہے، خاتون نے جواب دیا کہ وہ اپنے بچے کو کچھ دن کے لیے دوست کے گھر چھوڑ کر آئی ہیں۔ پولیس انسپیکٹر نے ان سے دوست کا پتا پوچھا جو جعلی نکلا۔

پریس کانفرنس میں پولیس نے بتایا کہ پولیس انسپیکٹر نے بغیر اطلاع کے ڈرائیور سے بات کی اور ڈرائیور سے کہا کہ وہ خاتون کو مقامی پولیس سٹیشن لے جائے۔

کرناٹک کی مقامی پولیس نے جب ان کے سامان کی تلاشی لی تو انھیں بیگ میں بچے کی لاش ملی۔

پولیس نے گوا میں اپارٹمنٹ کے سپروائزر کی شکایت پر کیس درج کر لیا ہے۔

کیا وجہ ہو سکتی ہے؟

پولیس افسر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ خاتون کا اپنے شوہر کے ساتھ کسی بات پر تناؤ چل رہا تھا اور دونوں کی طلاق کی کارروائی آخری مرحلے میں تھی۔

پولیس نے بتایا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران خاتون نے بتایا کہ عدالت کے حالیہ حکم کی وجہ سے وہ ذہنی تناؤ کا شکار تھیں۔

پولیس نے کہا کہ انھوں نے ابھی تک یہ عدالتی دستاویزات نہیں دیکھی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قتل کی وجہ کے بارے میں واضح طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی جانب سے استعمال کیے گئے ہتھیار کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں۔

پولیس کے مطابق خاتون کے شوہر کا تعلق ریاست کیرالہ سے ہے اور وہ اس وقت انڈیا سے باہر مقیم ہیں۔

گووا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ندھین والسن کے مطابق اس خاتون کا تعلق مغربی بنگال سے ہے اور وہ کچھ عرصے سے بنگلورو میں رہائش پذیر ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ان کا اپنا مصنوعی ذہانت کا سٹارٹ اپ ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US