مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے بغیر کیسے حکومت بنا سکتی ہے؟
کیا اس بار انہونی ہو گی، آزاد امیدوار ہی حکومت بنائیں گے؟
ن لیگ اور ایم کیو ایم کی قیادت کی ملاقات، ’مل کر چلنے پر اتفاق‘
عام انتخابات: قومی اسمبلی میں کتنےاصل آزاد امیدوار منتخب ہوئے ہیں؟
قومی اسمبلی کے مکمل نتائج کا اعلان، آزاد پہلے ن لیگ دوسرے نمبر پر
اسلام آباد: آر آو افس کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان کشیدگیاسلام آباد میں آر آو آفس کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان کشیدگی دیکھی گئی۔این اے 47 اسلام آباد سے الیکشن لڑنے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین کی گاڑی لیگی کارکنان کے حملے کی زد میں آ گئی۔ کشیدگی کے دوران پی ٹی آئی کے وکلا زخمی ہوئے، تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر کارکنان کا منتشر کر دیا۔شعیب شاہین نے کل دوبارہ احتجاج کی کال دی ہے۔این اے 75 کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے: دانیال عزیزقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 سے آزاد امیدوار اور مسلم لیگ ن کے سابق رہنما دانیال عزیز نے الیکشن رزلٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔اتوار کو ظفر وال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم حلقہ این اے 75 کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے۔ گذشتہ شب سے ووٹوں کے تھیلے کھول کر ووٹ پورے کیے جا رہے ہیں۔ اکثر پولنگ سٹیشنز پر عملے کو فارم 45 جاری ہی نہیں کیے گئے۔‘انہوں نے کہا کہ ’الیکشن کے دن شام کو میری اہلیہ اور بیٹے کو گرفتار کیا گیا۔‘لبرٹی چوک میں پی ٹی آئی کا احتجاج، صحافی سمیت متعدد کارکن گرفتارلاہور کے لبرٹی چوک میں پولیس کی جانب سے متعدد کارکنان اور صحافیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، تاہم اب تک اس حوالے سے پولیس نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ڈیجیٹل میڈیا جرنلسٹس ایسوی ایشن کے صدر انس گوندل کے مطابق نیوز ون ڈیجیٹل کے صحافی عمران علی کو بھی پولیس نے گرفتار کر کے پریزن وین میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں صحافی عمران علی بتا رہے ہیں کہ انہیں کوریج کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔
دوسری طرف اے 119 سے پی ٹی آئی کے نامزد ازاد امیدوار شہزاد فاروق کو بھی ریٹرننگ آفسر کے دفتر کے باہر احتجاج کے دوران گرفتار کیا۔ وہ این اے 119 دے مریم نواز کے خلاف الیکشن لڑ رہے تھے.
پولیس کی جانب سے کارکنان پر لاٹھی چارج بھی کی گئی اور ایک گاڑی میں فیملی کی جانب سے پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرایا گیا تو پولیس نے بچوں اور بیوی کے سامنے انہیں گاڑی سے نکال کر گرفتار کیا. اب تک کی غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے لبرٹی چوک سے 14 کارکنان کو گرفتار کیا ہے۔ اس وقت پولیس لبرٹی گول چکر میں موجود ہے اور کارکنان منتشر ہو رہے ہیں۔
راولپنڈی: الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کا احتجاجراولپنڈی میں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو متشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی، جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پولیس کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر پر بھی تشدد کیا گیا۔ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد مظاہرین کو منتشر کر دیا۔
تحریک انصاف کے کارکن الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر جمع ہونا شروع
تحریک انصاف نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کی کال دے رکھی ہے اور اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے کارکنان الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں۔اسلام آباد میں ریٹرننگ افسر کے دفتر کے باہر اتوار کو تحریک انصاف سے منسلک آزاد امیدوار شعیب شاہین اپنے حامیوں کے ہمراہ پہنچے اور احتجاج کیا۔جماعت اسلامی کا کراچی میں آٹھ مقامات پر احتجاج کا اعلانجماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ’جیتی ہوئی سیٹیں چھیننے اور مینڈیٹ پر قبضے کے خلاف شہر بھر میں 8 مقامات پر مظاہرے ہوں گے۔‘اتوار کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مظاہرے کورنگی ڈھائی نمبر ،واٹر پمپ شاہراہ پاکستان، یوپی موڑ نارتھ کراچی اورنگی پونے پانچ، حسن اسکوائر، قائدآباد چورنگی، امتیاز سپر مارکیٹ ناظم آباد نمبر 5 پر ہوں گے۔تحریک انصاف کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
ترجمان تحریک انصاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دھاندلی کا لبادہ پہنا کر پی ڈی ایم ٹو کو دوبارہ عوام کے سروں پر مسلّط کیا جا رہا ہے۔ تین روز پہلے عوام نے اپنے ووٹ کے ذریعے نااہل مجرموں کے اس ٹولے کو مسترد کیا جس نے 16 ماہ کے دوران عوام کو معاشی و انتظامی تباہی اور بدترین مہنگائی کی دلدل میں پھینکا۔‘
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ ’چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن جمہوریت پر کھلے ڈاکے میں مرکزی سہولت کار ہیں۔ دستور پامال کرنے، قانون کی دھجیاں اڑانے، جمہوریت کو داغدار کرنے اور عوامی مینڈیٹ کی بےحرمتی کا دروازہ کھولنے والے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن اراکین فوراً استعفیٰ دیں۔‘
لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج موخر کرنے کا اعلان
تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے الیکشن 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آج ہونے والے احتجاج موخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ ’پاکستان اور پنجاب بھر سے مشکوک اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ آج کے تمام احتجاج موخر کیے جاتے ہیں۔ ان ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر کے باہر احتجاج ہوں گے جہاں نتائج تبدیل ہوئے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کارکن خاص طور پر ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھراؤ کی کوشش کریں۔‘