ملک احمد خان سپیکر، ظہیر اقبال ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی منتخبسندھ اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا، جی ڈی اے اور جے یو آئی کا احتجاجمسلسل تسیری بار سندھ کی وزارتِ اعلی کے امیدوار مراد علی شاہ کون ہیں؟سندھ اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور مجموعی طور پر 147 ووٹ کاسٹ ہوئے۔پیپلز پارٹی کے 111 اور ایم کیو ایم کے 36 امیدواروں نے ووٹ کاسٹ کیا۔ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد 9 اور جماعت اسلامی کے ایک رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔صوبائی اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل کرنے والی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے سپیکر کے لیے سید اویس شاہ جبکہ ڈپٹی سپیکر کے لیے نوید انتھونی کو نامزد کیا ہے۔ایم کیو ایم پاکستان نے بھی صوفیہ شاہ کو سپیکر جبکہ راشد خان کو ڈپٹی سپیکر کا امیدوار نامزد کیا۔علی خورشیدی وزیراعلیٰ سندھ کے امیدوار نامزد
ترجمان ایم کیو ایم نے بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے وزیر اعلٰی سندھ کے لیے نام فائنل کر لیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے لیے علی خورشیدی امیدوار ہوں گے۔
ملک محمد احمد خان سپیکر پنجاب اسمبلی اور ملک ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی سپیکر منتخب
سنیچر کو پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان سپیکر پنجاب اسمبلی اور ملک ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نئے سپیکر کے لیے ووٹنگ ہوئی تو ملک محمد احمد خان کو 224 ووٹ ملے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد بھچر نے 96 ووٹ حاصل کیے۔
مسلم لیگ ن کے ملک ظہیر اقبال چنڑ نے سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض کو شکست دی۔ انہوں نے 220 ووٹ حاصل کیے جبکہ معین ریاض نے 103 ووٹ لیے۔
ملک محمد احمد خان کو 224 ووٹ ملے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد بھچر نے 96 ووٹ حاصل کیے (فوٹو: اُردو نیوز)دوسری جانب سیکریٹری پنجاب اسمبلی کے مطابق وزیراعلٰی کا انتخاب پیر 26 فروری کو ہو گا۔ وزیراعلٰی کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی اتوار کی شام پانچ بجے تک جمع کروائے جا سکتے ہیں۔سندھ اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیاسندھ میں نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھا لیا، 164 کے ایوان میں 148 اراکین نے سنیچر کو حلف اٹھایا، سپیکر آغا سراج درانی نے عوامی نمائندوں سے اردو، سندھی اور انگریزی زبان میں حلف لیا۔ایوان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے 114 نومنتخب اراکین ہیں جن میں نادر مگسی نے جیپ ریلی میں شرکت جبکہ جام مہتاب ڈہر اور نثار کھوڑو نے سینیٹ میں ووٹ دینے کے باعث حلف نہیں اٹھایا۔ایوان میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 36 اراکین نے حلف لیا، جبکہ 9 آزاد، تین جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کے ایک ممبر نے حلف نہیں اٹھایا۔اس کے علاوہ تین مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ تاحال نہیں آیا جبکہ دو جنرل نشستوں پر انتخابات نہیں ہوئے۔نو منتخب ارکان اسمبلی کے حلف اٹھانے کے بعد اجلاس اتوار تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ اراکین اسمبلی کی حلف برداری کے موقع پر سندھ کی اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا۔