عارف علوی نے آئین شکنی کی، مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا: بلاول بھٹو

image

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے صدر عارف علوی نے آئین شکنی کی جس پر ان کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

منگل کو ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کی سماعت کے بعد اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’میں منتظر ہوں کہ اگلے ہفتے کے بعد وہ ہمارے دانت سنبھالیں گے، صدارت ان کے بس کی بات نہیں ہے۔‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ عارف علوی نے عدم اعتماد کے باوجود اسمبلی کو توڑا جبکہ اب اسمبلی کا اجلاس نہیں بلا رہے۔

ان کے مطابق ’صدر کے خلاف نہ صرف اسمبلی توڑنے بلکہ اجلاس بلانے کے حوالے سے آئین پر عمل نہ کرنے کا بھی مقدمہ ہو گا کیونکہ آئین میں صاف لکھا ہے کہ 29 فروری تک اسمبلی اجلاس بلانا ضروری ہے۔‘

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس سے حکومت سازی پر فرق نہیں پڑے گا اور راجہ پرویز اشرف اس ذمہ داری کو پورا کر لیں گے۔

گورنرز کی تقرری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف علی زرداری صدر منتخب ہونے کے بعد گورنرز کے نام فائنل کریں گے۔

چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو اختلاف رکھنے کے باوجود ایک دوسرے کی عزت کرنا سیکھنا چاہیے جب تک سیاست دان ایسا نہیں کریں گے تو یہ امید نہ رکھیں کوئی دوسرا ادارہ ان کی عزت کرے گا۔

پاکستان سنی اتحاد کونسل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’میں اس کا شکرگزار ہوں کہ اس کی بدولت مریم نواز بنا کسی مخالفت کے وزیراعلٰی بن گئیں، جبکہ مراد علی شاہ کو بھی ملکی تاریخ میں پہلی بار تیسری مرتبہ وزیراعلٰی بنوا دیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اسی کی بدولت شہباز شریف وزیراعظم بننے جا رہے ہیں۔‘

ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’تیزی سے عدالت کے سامنے ثبوت پیش کیے جا رہے ہیں، امید ہے کہ بھٹو، عوام اور ہمیں انصاف ملے گا۔‘

انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ’وہ بھٹو کا ٹرائل نہیں بلکہ عدالتی قتل تھا۔‘

ان کا کہنا تھا چاہتے ہیں کہ ایسا فیصلہ آئے جس سے نہ صرف تاریخ درست ہو بلکہ جن اداروں پر داغ لگا ہے وہ بھی ختم ہو جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا مضبوط فیصلہ دیا جائے جس سے ایسے اقدامات کے سامنے ہمیشہ کے لیے فُل سٹاپ لگ جائے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US