تعلیم کو مستقبل کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر ناصر محمود

image

اسلام آباد۔29فروری (اے پی پی):علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا ہے کہ زندگی کی ضروریات تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں جس کے لئے تعلیم کو 10 سال بعد کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اوپن یونیورسٹی کے زیراہتمام “ریسرچ اینڈ پریکٹسسز ان ایجوکیشن”کے موضوع پر2روزہ ساتویں عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیمی میدان میں ہمیں آنے والی نسلوں کے مستقبل کا سوچنا ہوگا،ہمیں سوچنا ہوگا کہ کیا آج پڑھایا جانے والا نصاب 10 سال بعد کی ضرورتوں کو پورا کرسکے گا، اگر ایسا نہیں ہے تو پھر آج دی جانے والی تعلیم بے مقصد ہے۔

ڈاکٹر ناصر محمود کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں شرکاء کو اس قسم کی باتیں سننے کو ملی ہوں گی جس سے ان کی سوچ میں تبدیلی آئی ہوگی جس کی بنیاد پر امید کی جاسکتی ہے کہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے ماہرین تعلیم اب آئندہ ایک دہائی عرصے کے بعد کی ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے بچوں کو تعلیم و تربیت فراہم کریں گے۔ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ اس موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس یونیورسٹی کا ریگولر فیچر ہے اور ریسرچ اینڈ پریکٹسسز ان ایجوکیشن کے موضوع پر یہ یونیورسٹی کی ساتویں کانفرنس تھی۔انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں حاضری اور پریزنٹیشنز کی تعداد گذشتہ تمام کانفرنسز کی حاضریوں اور پریزنٹیشنز سے زیادہ تھیں جس پر پوری فیکلٹی بطور خاص کانفرنس کوآرڈینٹر ڈاکٹر نوید سطانہ مبارکباد کی مستحق ہیں۔

وائس چانسلر نے پارنٹر آرگنائزیشنز کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ڈاکٹر حافظ طاہر جمیل نے کانفرنس کی سمری پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں 6 قومی و بین الاقوامی مقررین نے اپنے مقالے پیش کئے جبکہ 4مقررین نے آن لائن اپنے مقالے پیش کئے۔ مقررین نے معاشرے کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق تحقیق پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ 192اوورل جبکہ 35پوسٹرز پریزنٹیشنز ہوئیں۔ڈاکٹر نوید سلطانہ نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کی لیڈرشپ اور ان کی وژنری اپروچ کے تحت ہم نے ایک کامیاب کانفرنس کا انعقاد کیا۔قبل ازیں پنجاب یونیورسٹی لاہور کے ڈاکٹر محمد اسلام نے تعلیم و تدریس کے مستقبل پر اپنا مقالہ پیش کیا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US