’حلف اٹھانے والوں کی کوئی حیثیت نہیں‘، پی ٹی آئی کے وفد کی فضل الرحمان سے ملاقات

image

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ آج (قومی اسمبلی میں) جنہوں نے حلف اٹھایا ہے ان کی کوئی حثیت نہیں ہے۔ کل کو یہ لوگ عہدے لیں گے تو دنیا ان کو کیسے مانے گی۔جمعرات کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ آج ہم مولانا صاحب سے ملاقات کے لیے آئے تھے، ہم نے اپنا موقف ان کے سامنے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں فارم 45 کے مطابق جس کو مینڈیٹ ملا ہے اس کو تسلیم کیا جائے۔ اس بار ملکی تاریخ کا سب سے بدترین الیکشن ہوا ہے۔‘اسد قیصر کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی بھی دھاندلی کا حصہ ہے۔ ہم لوگ ون پوائنٹ ایجنڈے کی طرف جانا چاہ رہے ہیں، عمران خان نے اس بات کی اجازت دی ہے۔‘’مولانا فضل الرحمان سے ووٹ مانگنے آیا ہوں‘پاکستان تحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد امیدوار عمر ایوب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ان سب کے ساتھ بات چیت کریں جن کے ساتھ فارم 45 کے مطابق دھاندلی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ بات چیت نہیں کر رہے وہ ’دھاندلی کا حصہ‘ ہے۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے ووٹ مانگنے آیا ہوں۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ان سب کے ساتھ بات چیت کریں جن کے ساتھ ’فارم 45 کے مطابق دھاندلی‘ ہوئی ہے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)اس سوال پر کہ کیا مولانا صاحب مان جائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ ووٹ مانگنا میرا کام ہے۔ سپیکر اور وزیراعظم کے لیے ووٹ مانگنے آئے ہیں۔

ایک صحافی کے اس سوال پر کہ کیا عمران خان کو پتہ ہے کہ آپ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر رہے ہیں؟ عمر ایوب نے جواب دیا کہ ’کیوں نہیں پتہ۔‘

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر آنے والے پاکستان تحریک انصاف کے وفد میں عمر ایوب، اسد قیصر، عامر ڈوگر، صاحبزادہ صبغت اللہ، محبوب شاہ، ڈاکٹر امجد جنید اکبر اور علی خان جدون شامل تھے۔

جے یو آئی کی جانب سے حاجی غلام علی، مولانا عبدالغفور حیدری، محمد اسلم غوری، مولانا امان اللہ اور مفتی ابرار ملاقات میں شریک تھے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US