پراگ۔یکم مارچ (اے پی پی):جمہوریہ چیک میں پاکستان کی سفیر عائشہ علی نے کہا ہے کہ پاکستان اور جمہوریہ چیک کئی اہم شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ میں پاکستانی سفارت خانہ کے زیر اہتمام پاکستان چیمبرز آف کامرس، گورنمنٹ اینڈ پرائیویٹ ڈیپارٹمنٹس اور کوڈ ڈسٹرکٹ (لاہور میں واقع ایک نجی سافٹ ویئر ہاؤس) کے تعاون سے جمعرات کو ”آئی ٹی لینڈ اسکیپ آف پاکستان“ پر ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ویبینار میں پاکستان اور جمہوریہ چیک کی 50 سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی۔سفیر عائشہ علی نے کہا کہ پاکستان اپنی متحرک آئی ٹی آؤٹ سورسنگ انڈسٹری میں ایک پہچان رکھتا ہے جو سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور کسٹمر سپورٹ میں کم لاگت کے حل پیش کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا بڑھتا ہوا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم خاص طور پر ای کامرس، فن ٹیک، اور ہیلتھ ٹیک جیسے شعبوں میں جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے رہا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان آئی ٹی آؤٹ سورسنگ سروسز کے لئے ایک ترجیحی مقام بن گیا ہے۔ دوسری طرف، جمہوریہ چیک اپنے جدید ترین آئی ٹی انفراسٹرکچر، تحقیق اور ترقی کی صلاحیتوں اور سائبر سکیورٹی، مصنوعی ذہانت، اور ڈیٹا اینالیٹکس جیسے شعبوں میں مہارت کے لئے مشہور ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی اپنی طاقتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان اور جمہوریہ چیک کئی اہم شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔ ویبینار میں سی ای او کوڈ ڈسٹرکٹ اشعر صمدانی نے پاکستان کے سافٹ ویئر ہاوسز کی جانب سے باہر کے لوگوں کو پیش کئے جانے والی مصنوعات اور خدمات کی حد کو اجاگر کرنے سے متعلق پریزنٹیشن دی۔ ویبینار کا مجموعی مقصد پاکستان کی آئی ٹی صلاحیت کو مرکزی اور مشرقی یورپی مارکیٹوں بالخصوص چیک ریپبلک میں ظاہر کرنا تھا جبکہ دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کے درمیان اہم بی ٹو بی شمولیت کو یقینی بنانا تھا۔ویبینار نے پاکستانی کمپنیوں کو جمہوریہ چیک میں کاروبار کے سلسلے میں دائرہ کار، ممکنہ رکاوٹوں اور مقامی ضوابط کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے میں بھی مدد فراہم کی۔