گوادر میں پورٹ اتھارٹی کے کمپلیکس پر حملہ، متعدد دھماکے سنے گئے

image
بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر میں ایک سرکاری کمپلیکس پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے۔

حکام کے مطابق اندھا دھند فائرنگ کے بعد یکے بعد دیگرے متعدد دھماکے سنے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور کے مارنے جانے کی اطلاع ہے۔

کمشنر مکران ڈویژن سعید احمد عمرانی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے حملے کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ بدھ کی شام کو گوادر شہر کے وسط میں فش ہاربر کے علاقے میں واقع گوادر پورٹ اتھارٹی کے رہائشی کمپلیکس پر نامعلوم افراد نے تین چار اطراف سے حملہ کیا ہے۔

فائرنگ کے ساتھ یکے بعد دیگرے متعدد دھماکے بھی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ حملہ آور رہائشی کمپلیکس کے اندر گھسے ہیں یا وہ باہر سے فائرنگ کررہے ہیں۔ کسی جانی نقصان کی اطلاع بھی موصول نہیں ہوئی ہے۔

گوادر پورٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار کے مطابق تقریباً 60 ایکڑ رقبے پر پھیلے اس کمپلیکس میں متعدد تین تین منزلہ عمارتیں ہیں جن میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے 60 سے زائد پاکستانی ملازمین کے خاندان رہائش پذیر ہیں۔ یہاں سرکاری اداروں کے دفاتر بھی قائم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی اداروں کے دفاتر ہونے کی وجہ سے یہاں ہمیشہ سیکورٹی کے کڑے انتظامات موجود ہوتے ہیں۔

گوادر پورٹ اتھارٹی گوادر کی بندرگاہ سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے

 

ریں اثنا حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔ بی ایل اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ تنظیم کے خودکش سکواڈ ’مجید بریگیڈ‘ نے کیا ہے-

کمشنر مکران ڈویژن سعید عمرانی کے مطابق اس کمپلیکس میں جی پی اے کے ملازمین کے خاندانوں کے علاوہ سکیورٹی فورسز کے دفاتر بھی قائم ہیں۔

کمشنر کے مطابق آپریشن میں ایک حملہ آور کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاک فوج ،ایف سی اور پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر کمپلیکس کی طرف جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا ہے اور آپریشن شروع کردیا ہے۔

کمشنر کے مطابق آپریشن میں ایک حملہ آور کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع گوادر میں اس سے قبل بھی اس طرز کے حملے ہوچکے ہیں۔ مئی 2019 میں گوادر کی بندرگاہ سے ملحقہ پی سی ہوٹل میں حملہ آور گھس گئے تھے جنہوں نے ہوٹل کے چار ملازمین اور ایک نیوی اہلکار کو قتل کردیا تھا۔

حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ فورسز کی جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے خودکش سکواڈ ’مجید بریگیڈ‘ نےقبول کی تھی۔ بی ایل اے نے اس کے بعد گوادر میں چینی ماہرین پر بھی خودکش حملہ کیا تھا۔

اگست 2021 میں بھی گوادر پورٹ اتھارٹی کو کوستل ہائی وے سے ملازنے والی ایکسپریس وے منصوبے پر کام کرنےوالے چینی انجینئرز پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں تین بچے ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے تاہم چینی اہلکار محفوظ رہے۔اس حملے کی ذمہ داری بھی کالعدم بی ایل اے نے قبول کی تھی۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US