اسلام آباد۔31مارچ (اے پی پی):ملک کے معروف اور نامور شاعر مسرور انور کی برسی کل(پیر یکم اپریل کو )منائی جائے گی۔ انھوں نے فلموں کے لیے کئی نغمات لکھے اور ان کو نگار ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ مسرور انور 6 جنوری 1944ء کو شملہ (بھارت) میں پیدا ہوئے تھے۔
مسرور انور کا اصل نام انور علی تھا۔ اوائل عمری سے ہی انھیں شعر و شاعری سے رغبت تھی۔ جب فلمی گیت لکھنے شروع کئے تو ان کی پہلی فلم ’’بنجارن‘‘ نے باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے لکھے ہوئے نغمات نے ہر طرف دھوم مچا دی۔ یہ فلم 1962ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ مسرور انور نے بے شمار فلموں کے اسکرپٹ اور مکالمے بھی تحریر کئے۔ہدایتکار پرویز نے اپنے دوست وحید مراد سے پاکستان میں سینما کی نئی لائن پر اتفاق کیا۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ سماجی اور رومانی موضوعات پر فلمیں بنائی جائیں گی۔ جن کی موسیقی اعلیٰ درجے کی ہو گی۔ اس مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے انھوں نے ’’فلم آرٹس‘‘کے نام سے ایک نیا پروڈکشن ہائوس بنایا تو مسرور انور بھی اس پروڈکشن ہائوس سے وابستہ ہو گئے۔ یکم اپریل 1996ء کو مسرور انور 52 برس کی عمر میں اس جہان رنگ و بو سے رخصت ہو گئے۔ان کی برسی کے موقع پر ادبی حلقوں اور شوبز انڈسٹری کے زیر اہتمام مختلف تقریبات میں ان کی خدمات کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ خراج تحسین بھی پیش کیا جائے گا۔