ماہرین کے مطابق نیند انسان کے لیے لازمی سب سے اہم چیزوں میں سے ایک ہے۔ اور ہم ہمیشہ ڈاکٹروں کا مشورہ سنتے یا دیکھتے ہیں کہ کئی بیماریوں سے بچنے کے لیے انسان کو اچھی نیند لینی چاہیے۔

نیند نہ صرف ہماری دن بھر کی مصروفیت میں ایک وقفے کا کام کرتی ہے بلکہ یہ ہمارے جسم اور ذہنی صحت کے لیے بہت سے فوائد رکھتی ہے۔ جس طرح سانس لینا اور کھانا پینا جسم کو باقاعدگی سے درکار ہوتا ہے، اسی طرح نیند بھی جسم کے لیے بہت ضروری ہے اور یہ بات تو لگ بھگ سبھی جانتے ہیں کہ اچھی نیند کے لیے رات کے آٹھ گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین کے مطابق نیند انسان کے لیے لازمی سب سے اہم چیزوں میں سے ایک ہے۔ اور ہم ہمیشہ ڈاکٹروں کا مشورہ سنتے یا دیکھتے ہیں کہ کئی بیماریوں سے بچنے کے لیے انسان کو اچھی نیند لینی چاہیے۔
ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیند انسانی جسم کی غذا ہے اور یہ انسان کی ذہنی صحت برقرار رکھنے اور اس کی نشوونما کا ایکقدرتی طریقہ ہے۔
ہمیں نیند کی ضرورت کیوں ہے؟
نیند کچھ ہارمونز کی پیداوار کے لیے اہم ہے جیسے گروتھ ہارمون۔ اس کے علاوہ جب آپ سوتے ہیں تو آپ کا جسم تباہ شدہ اور خراب خلیات کی مرمت کرتا ہے۔
نیند ہمیں اپنے جسم کے اندر جسمانی عمل کو بحال کرنے، دوبارہ ترتیب دینے اور بہتر توازن قائم کرنے کے قابل بھی بناتی ہے۔
نیویارک کی روچیسٹر یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے 2013 میں کی گئی ایک تحقیق میں انھوں نے کہا تھا کہ جاگنے کے اوقات میں ہمارے دماغ میں جمع ہونے والے زہریلے مادے نیند کے دوران دماغ سے خارج ہو جاتے ہیں۔
طبی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ جو شخص رات کو یا دن بھر میں مناسب نیند نہیں لیتا اس میں دماغی امراض پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
بری حسین جاما ایک ڈاکٹر ہیں جنھوں نے نفسیات اور عام بیماریوں کی تعلیم حاصل کی اور برطانیہ اور آئرلینڈ میں کام کرتے ہیں۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ جو لوگ مناسب نیند نہیں لیتے ان کی صحت کو بہت سے خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر نے نیند کی کمی کو دو اقسام میں تقسیم کیا، ایک بیماریوں کی وجہ سے اور دوسرا وہ جو روح رضاکارانہ طور پر کرتی ہے۔
ڈاکٹر بری کہتے ہیں کہ ’یہ تقسیم اس بنیاد پر ہوتی ہے کہ آیا کوئی شخص نیند سے کتنیبار جاگتا ہے یا اس کی نیند خراب ہوئی ہے۔ یہ ہر ہفتے ایک یا دو رات ہو سکتا ہے۔ جبکہدوسری صورت میں یہ مسئلہ مستقل ہوتا ہے۔‘
وہ کام جو ہمارا جسم سوتے وقت کرتا ہے

نیند ایک ایسا عنصر ہے جو جسم کو انسان کے وجود سے متعلق اہم افعال انجام دینے کے قابل بناتا ہے۔
جیسا کہ بی بی سی کے ڈاکٹر بری حسین نے بتایا کہ رات کو سوتے وقت نیند جسم کی قدرتی مرمت کرتی ہے۔
نیند کی انسانی جسمپر اثرات
- جسم سے آلودگی دور کرتا ہے
- کھانوں میں موجود غذائی اجزا کو ہضم کرنے میں مدد کرتی ہے
- کچھ ہارمونز کی پیداوار، جیسے گروتھ ہارمون
- بے خوابی اور ذہنی امراض
کسی شخص میں نیند کی کمی اس وقت دماغی امراض کا باعث بن سکتی ہے جب کوئی شخص کسیدوسرے سے بات کرتا نظر آتا ہے یا اکیلے کھڑے ہو کر چیختا ہوا نظر آتا ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر بری کہتے ہیں ’جب کم نیند آتی ہے تو انسان زیادہ پریشان، تناؤ کا شکار اور چڑچڑا ہو جاتا ہے۔ جب صورتحال جاری رہتی ہے تو انسان قبض کا شکار ہو جاتا ہے۔‘
وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’اگر وہ شخص نہ سوئے تو دو بڑی نفسیاتی صورتحال پیدا ہو جاتی ہیں۔
ایک میں انھیں یہ کہتے دیکھا جا سکتا ہے کہ ’مجھے مار دیا جائے گا۔ وہ میرا پیچھا کر رہے ہیں، انھیں شکار کیا جا رہا ہے۔‘
کبھی کبھی کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ ’مجھے آوازیں سنائی دیتی ہیں، وہ مجھ سے بات کر رہے ہیں۔ بعض اوقات ان کے الفاظ اور خیالات الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔‘
ڈاکٹر بری نے مشورہ دیا کہ اگر کسی شخص کے طرز عمل میںایسی تبدیلیاں دیکھیں تو انھیں بستر پر لیٹا دیں تاکہ وہ آرام کر سکیں کے یا انھیں طبی مدد فراہم کریں۔
نیند کے فوائد
- نیند بہت سی انسانی بیماریوں کا علاج ہے
- مدافعتی نظام کو بہتر بناتی ہے
- یہ دماغ کو صحت فراہم کرتی ہے
- ذیابیطس اور دل کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے
- ذہنی استحکام
- دماغ کی نشوونما
نیند کی کمی سے کیا ہوتا ہے؟

اگر کسی شخص کو مناسب نیند نہیں ملتی ہے تو ڈاکٹروں کے خیال میں انھیں جو مسائل پیش آ سکتے ہیں:
- فکر مند رہنا
- ڈر
- پریشان ہونا
- غلط فیصلہ سازی جیسے خودکشی کے خیالات آنا
- ہائی بلڈ پریشر
جدید زندگی ہماری نیند کو کس طرح متاثر کرتی ہے؟
ہارورڈ میڈیکل سکول کے پروفیسر چارلس زیسلر کی سربراہی میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ سونے سے پہلے ای بکس پڑھتے ہیں انھیں سونے میں زیادہ وقت لگتا ہے جس سے میلاٹونن (جسم کی اندرونی گھڑی کو ریگولیٹ کرنے والا ہارمون) کی سطح کم ہوجاتی ہے۔
تحقیق کے مطابق گذشتہ 50 برسوں میں نیند کے اوسط دورانیے اور معیار میں کمی واقع ہوئی ہے۔
آٹھ میں سے ایک شخص رات کو بیڈروم میں اپنا موبائل فون آن رکھتا ہے جس سے ہماری نیند میں خلل پڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ بہت سی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ نیند کی کمی کا موٹاپے، ذیابیطس، ڈپریشن اور متوقع عمر میں کمی سے تعلق ہے۔
کچھ لوگوں جیسے لافبورو یونیورسٹی میں نیند کے محقق پروفیسر جیمز ہورن کا خیال ہے کہ اس طرح کی باتیں ’خوفناک‘ ہیں۔
محققین اور طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کافی نیند لینا صحت مند اور پیداواری طرز زندگی کا باعث بنتا ہے۔